کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
حضرت عبد اللہ بن عمرسے منقول صرف رکوع سے اُٹھ کر رفعِ یدین کرنے کی روایت ۔عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلى الله عَلَيه وَسَلم: كَانَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ يرَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَهُمَا كَذَلِكَ۔(مؤطا مالک:210) حضرت عبد اللہ بن عمرسے منقول دو رکعتوں کے بعد جب کھڑے ہوں ہوں تو اُس وقت رفعِ یدین کی روایت ۔عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، كَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلاَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَالَ:سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ۔(بخاری:739) حضرت عبد اللہ بن عمرسے منقول سجدے میں جاتے ہوئے رفعِ یدین کرنے کی روایت۔عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ ﷺكَانَ «يَرْفَعُ يَدَيْهِ عِنْدَ التَّكْبِيرِ لِلرُّكُوعِ، وَعِنْدَ التَّكْبِيرِ حِينَ يَهْوِي سَاجِدًا»۔(طبرانی اوسط:16) حضرت عبد اللہ بن عمرسے منقول ہر خفض و رفع یعنی ہر اونچ نیچ کے وقت رفعِ یدین کی روایت :عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ:أَنَّهُ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي كُلِّ خَفْضٍ، وَرَفْعٍ، وَرُكُوعٍ، وَسُجُودٍ وَقِيَامٍ، وَقُعُودٍ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ، وَيَزْعُمُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ كَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ۔(شرح مشکل الآثار:5831) مذکورہ بالا تمام احادیث حضرت عبد اللہ بن عمرسے ہی مَروی ہیں ، اور ان سب میں کس قدر شدیدمتن کا اضطراب پایا جاتا ہے ، نیز خود حضرت عبد اللہ بن عمرجوکہ اِس ”أصح مافی الباب“ روایت کے راوی ہیں ،خود اُن کا عمل رفعِ یدین کا نہیں تھا ، چنانچہ مشہور تابعی حضرت مُجاہد فرماتے ہیں : عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: «مَا رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ، يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَا يَفْتَتِحُ»۔میں نے حضرت عبد اللہ ابن عمر صرف نماز کے شروع میں ہاتھ اُٹھاتے ہوئے دیکھا۔(مصنّف ابن ابی شیبۃ:2452)