انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وساوس مخلِ صدق واخلاص نہیں ہیں : تحقیق: وساوس مخل نہیں اخلاص میں اول تو وہ غیر اختیاری، دوسرے نماز سے وہ مقصود تو نہیں ، پس وساوس اخلاص کے خلاف نہیں البتہ اگر قصداً وساوس لائے جائیں تو صدق کے خلاف میں مگر جب بلا قصد ہوں تو خلافِ صدق بھی نہیں۔وساوس میں پڑ کر قطع تحریمہ حرام ہے : تحقیق: وساوس میں پڑ کر اور مضطر ہو کر قطع تحریمہ حرام ہے، یاد رکھو، نیّت فعل اختیاری ہے اس وقت دوسری طرف توجہ قصد واختیار سے نہ ہونا چاہیے اور بلا اختیار (توجہ) منافی نیّت نہیں، اس لیے مکرر سہ کرر نیت کرن اس خیال سے کہ تحریمہ کے وقت نیت نہیں ہوئی اور عزم نہیں ہوا یا تحریمہ کی طرف توجہ نہ تھی یہ سب لغو ہے، تکرار نیت کی ضرورت نہیں۔وساوس کی عجیب مثال : تحقیق: وساوس کی مثال ہوا کی طرح ہے کہ جو شخص برتن میں سے تنہا ہوا نکالنا چاہے وہ عاجز ہوجاوے گا کیوں کہ خلا محال ہے ہاں! برتن میں پانی بھر دو جب وہ منہ تک بھر جاوے گا پھر ہوا کانام نہ رہے گا پس تم اپنے قلب میں لقائے رب اور رجوع الی اللہ کا خیال اچھی طرح بھرلو پھر وساوس کا نام بھی نہ رہے گا۔وساوس کی آئینہ جمالِ حق بننے کی صورت : تحقیق: اگر یوں سوچے کہ اللہ اکبر! خدا نے میرے دل کو بھی کیسا دریا بنادیا ہے کہ جس میں وساوس کی بے شمار موجیں اٹھ رہی ہیں، جن کی کوئی انتہا نہیں ہے تو وہ وساوس آئینہ جمالِ حق بن جائیں گے۔ وسوسہ خلاف تقویٰ نہیں: تحقیق: {اِنَّ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا اِذَا مَسَّہُمْ ٰطٓئِفٌ مِّنَ الشَّیْطٰنِ تَذَکَّرُوْا فَاِذَا ہُمْ مُّبْصِرُوْنَ} [الأعراف: ۲۰۱] اس سے معلوم ہوا کہ وسوسہ کا آنا خلافِ تقوی نہیں، بلکہ متقی کو بھی وسوسہ آسکتا ہے اور وہ اس کے ساتھ بھی متقی رہتاہے۔ اس میں بڑی تسلی ہے اہلِ سلوک کے لیے۔ پس وسوسہ سے پریشان نہ ہونا چاہیے۔وسوسہ کا ایک مجرب علاج : تحقیق: وسوسہ کا علاج یہی ہے کہ اس سے اصلاً پریشان نہ ہو، بلکہ حضرت حاجی صاحب ؒ فرماتے ہیں کہ ان وساوس کو جمالِ حق کا مرآۃ بنالے، اس طرح کہ یوں مراقبہ کرے کہ اللہ تعالیٰ کی کیسی عجیب قدرت ہے کہ دل میں ایک دریا خیالات کا پیدا کردیا ہے، جس کی کہیں انتہا ہی نہیں اور جو کہیں رکتا ہی نہیں، اسی طرح وساوس کو قدرت حق کی معرفت کا وسیلہ بنانے سے ان شاء اللہ وہ خود بندہوجائیں گے۔ کیوں کہ شیطان کا مقصود تو وساوس سے خدا سے بعید کرنا تھا۔ جب اس نے ان کو ہی قرب کا وسیلہ بنالیا تو اب شیطان وسوسے ڈالنا بند کردے گا۔ غالباً شیخ ابوسلیمان دارانی ؒ کا ارشاد ہے کہ وساوس سے خوش ہوا کرو، یعنی خوشی ظاہر کیا کرو، کیوںکہ شیطان کو علمِ غیب نہیں ہے، جب تم خوشی ظاہر کروگے تو وہ یہی سمجھے گا کہ دل سے خوش ہورہا ہے اور وہ مسلمان کو خوش کرنا نہیں چاہتا، اس لیے وسوسے ڈالنا