انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور ناگوار معلوم ہونے لگے جیسے سفر میں زیادہ اسباب بُرا معلوم ہوتا ہے۔اس طریق میں ناکامی بھی حقیقتاً کامیابی ہے : ارشاد: گر مرادت را مزاق شکر است بے مرادی نے مراد دلبر است اس شعر کی توضیح میں فرمایا کہ یہاں ناکامی کو بے مرادی کہنا بھی عامل کے گمان کے اعتبار سے دنیا میں ہے اور وہاں آخرت میں تو اس کو پوری مراد ملے گی، افسوس کے ہم لوگ دنیا کے لیے ہر طرح کی تدبیر وسعی کرتے ہیں، جہاں ناکامی سراسر خسارہ ہے اور آخرت کے لیے سعی نہیں کرتے جہاں ناکامی بھی کامیابی ہے۔عمل بدونِ حال کی مثال : ارشاد: بدونِ حال کے محض عمل قابلِ اطمینان نہیں، عمل بلا حال کی ایسی مثال ہے جیسے ریل گاڑی کو مزدور دھکیل کر لے جائیں اور حال کے ساتھ عمل کی ایسی مثال ہے جیسے انجن ریل گاڑی کو لے جائے ؎ صنمارہِ قلندر سزادار بمنِ نمائی کہ دراز ودور دیدم رہ ورسم پارسائیطاعت بلا منازعت سے طاعت بہ منازعت افضل ہے : ارشاد: طاعت بلا منازعت سے طاعت بہ منازعت افضل ہے، بوجہ مجاہدہ کے اور یہ منازعت بھی ابتدا ہی میں ہوتی ہے، بعد رسوخ کے یہ منازعت بھی باقی نہیں رہتی بلکہ احکامِ الٰہیہ اُمورِ طبیعیہ بن جاتے ہیں مگر اللہ تعالیٰ کا معاملہ یہی ہے کہ ابتدائے منازعت کا مقابلہ کرنے کے بعد ثواب منازعت ہی کا ہمیشہ ملتا ہے کیوں کہ اس نے تو اپنی طرف سے مقاومت منازعت کے دوام کا قصد کرکے عمل شروع کیا ہے۔ چناںچہ ہر مسلمان جو روزہ نماز کا پابند ہے اس کا ارادہ یہی ہے کہ ہمیشہ نماز پڑھوں گا، ہمیشہ روزہ رکھوں گا، خواہ نفس کو کتنا ہی گراں ہو۔احکام میں منازعت کی وجہ عدم، محبت نہیں بلکہ ناز ہے : ارشاد: انسان کو فطرتاً حق تعالیٰ سے محبت ہے اور مبتدی کو جو احکام میں منازعت ہوتی ہے، یہ خلافِ محبت ۔نہیں بلکہ اس کا راز یہ ہے کہ محبت کی وجہ سے اس کو حق تعالیٰ پر ناز ہے اور یوں کہتا ہے کہ ایسے رحیم کریم نے میرے اوپر مصیبت کیوں ڈالی، ان کو تو مجھے آرام دینا چاہیے۔غیر مقصود کو مقصود بالذّات بنانا عصیانِ باطنی ہے : ارشاد: کیفیاتِ نفسانیہ ذوق وشوق محمود تو ہیں، مگر مقصود نہیں، اور غیر مقصود بالذّات کو مقصود بالذات بنا لینا عصیانِ باطنی اور بدعتِ باطنیہ ہے۔کمالِ علم سے علم جہالت ہوتا ہے : ارشاد: جب کمالِ علم حاصل ہوتا ہے اس وقت معلوم ہوتا ہے کہ ہم جاہل ہیں۔