انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آتی ہے خصوص ایسے مقدس وبابرکت مجمع میں۔ تہذیب: طبعاً ایسا ہی چاہیے، مگر عقلاً یہ سمجھا جائے کہ آپ نے از خود ایسا کام نہیں کیا بلکہ دوسروں کی طر ف سے سپرد کیا گیا ہے اور بروئے حدیث اس میں آپ کی منجانب اللہ اعانت ہوگی بلکہ اعانتِ خداوندی سے اہلیت کو تخلف نہیں ہوسکتا۔ پس یہ بھی اسبابِ صلاحیت سے ہے۔حیائے مفرط : تہذیب: حیا وغیرہ اسی وقت تک مطلوب ہیں جب تک موجبِ قرب ہوں اور اگر موجبِ بُعد ہونے لگیں تو اب ان کی ضد مطلوب ہوگی۔ بعض لوگ غلبہ حیا کی وجہ سے عورت پر قادر نہیں ہوتے ان کو چاہیے کہ یہ تکلف حیا کو کم کریں اور دل لگی، مذاق اور بے تکلفی اختیار کریں۔ اسی طرح طریق باطن میں جس شخص کو غلبۂ حیا استغفار سے مانع ہواس کا علاج یہی ہے کہ وہ بے حیا بن کر اللّٰہم اغفرلي اللّٰہم اغفرلي کہے اور بار بار کہے۔تہذیبات حصہ دوم توبہ فکر وسعی زینہ کامیابی کا ہے : حال: ہر ہفتہ توبہ کرتاہوں لیکن بعد ایک روز کے تمام تہیہ وغیرہ غارت ہوجاتاہے۔ تہذیب: صوفی نہ شود صافی تا در نکشد جامی بسیار سفر باید تاپختہ شود خامی اندریں رہ می تراش ومی خراش تا دمِ آخر دمے فارغ مباش تا دمِ آخر دمے آخر بود کہ عنایت با تو صاحب سر بود حاصل یہ کہ فکر وکوشش جاری رکھنا چاہیے، ان شاء اللہ تعالیٰ اسی طرح کامیابی ہوجائے گی۔ذہولِ استغفار کا علاج : حال: استغفار جس میں کچھ بھی وقت صَرف نہیں ہوتا اور نہایت آسان ہے بہت بھولتاہوں۔ تہذیب: اس حالت میں استغفار بعد وخاص کسی وقت مقرر کرلیجیے تاکہ اگر ہر وقت یاد نہ رہ سکے تو قلق نہ ہو۔