انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دھوکے میں نہ رہیں۔آجکل جواب دینا قاطح اعتراضات نہیں : فرمایا کہ آج کل جواب دینا قاطع اعتراضات نہیں ہوتا بلکہ اور زیادہ مطوّل کلام ہوجاتا ہے تو وقت بھی ضائع ہوا اور غایت بھی حاصل نہیں ہوئی۔ فرمایا کہ تقلیل منافع مالیہ یا قوتِ جاہ یہ کوئی معتد باضرر نہیں جس کے لیے بڑا اہتمام کیا جاوے۔حق تعالی کے حکیم اور حاکم ہونے کا مراقبہ : فرمایا کہ الحمدللہ! اللہ تعالیٰ نے بس یہ مراقبہ اچھی طرح ذہن میں جما دیا ہے کہ اللہ تعالیٰ حاکم بھی ہیں اور حکیم بھی، حاکم ہونے کی حیثیت سے تو انھیں اپنی مخلوق محکوم کے ظاہر اور باطن میں ہر طرح کے تصرفات فرمانے کا ہر وقت کامل اختیار اور پورا حق حاصل ہے، کسی کو مجال چوں وچرا نہیں اور حکیم ہونے کے اعتبار سے ان کا ہر تصرف حکمت پر مبنی ہوتا ہے، گو ہماری سمجھ میں وہ حکمت نہ آوے، چوں کہ بفضلہ تعالیٰ اللہ تعالیٰ کا حاکم اور حکیم ہونا اچھی طرح ذہن نشین ہوگیا ہے، اس لیے بڑے بڑے حادثہ میں بھی جس کو پریشانی کہتے ہیں وہ الحمدللہ مجھ کو کبھی نہیں ہوتی، طبعی اثر ہونا اور بات ہے۔حضرت والا کا طبعی تاثر : حضرت والا میں طبعی تاثر اتنا ہے کہ جب حضرت والا کے خواہر زادہ جناب مولانا سعید احمد صاحب ؒ کا انتقال ہوا، جن سے حضرت والا کو اتنا تعلقِ شفقت تھا کہ اس کو حضرت والا تعشّق کے درجہ تک پہنچا ہو افرمایا کرتے ہیں، تو اسی زمانہ میں خود فرماتے تھے کہ قلب میں بار بار بے اختیار تقاضہ پیدا ہوتا ہے کہ کام چھوڑ کر قبر پر جاؤں، لیکن میں بتکلف اس تقاضا کو روکتا ہوں اور اس کے مقتضا پر عمل نہیں کرتا اور اپنے آپ کو کاموں میں برابر مشغول رکھتا ہوں، کیوں کہ میں خوب جانتا ہوں کہ اگر کہیں ایک بار بھی اس تقاضے پر عمل کر لیا تو بس پھر علّت ہی لگ جاوے گی۔تحریکاتِ گذشتہ کے متعلق حضرت والا کی رائے : تحریکات کے زمانہ میں چاروں طرف سے ہر قسم کے زور یہاں تک کہ ناجائز زور تک شرکت کے لیے ڈالے گئے، لیکن صاف فرما دیا کہ علاوہ اس کے کہ اعتقاد کے خلاف عمل کرنا تدیّن کے بھی خلاف ہے، ایک قوی مانع یہ بھی ہے کہ میرے ساتھ مسلمانوں کی ایک جماعت کی جماعت وابستہ ہے جب تک مجھ کو شرح صدر نہ ہو جاوے میں شریک ہوکر اتنے سارے مسلمانوں کی ذمہ داری کس طرح اپنے سر لے لوں۔ کیا قیامت میں میری گردن نہ ناپی جاوے گی؟ تو ان تحریکات کو مسلمانوں کے لیے سراسر مضر اور اس سلسلہ میں اکثر عوام میں جو طریقِ عمل اختیار کیے جارہے ہیں، ان کو ناجائز سمجھتا ہوں، نیز میرے نزدیک نتیجہ سوائے ضرر کے اور کچھ نہیں۔ سچ ہے: ع قلندر ہرچہ گوید دیدہ گوید