انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کیا کہ چوتھی ایک صورت اور رہ گئی کہ اگر دونوں کا بنانا ہو؟ فرمایا: یہ ہو نہیں سکتا۔ واقعی حضرت مولانا نے صحیح فرمایا، اسی کو فرمایا گیا ہے ؎ ہم خدا خواہی وہم دنیاے دون ایں خیال است محال است وجنون دنیا کی طرف کامل توجہ کرنے سے حقیقت دنیا کا انکشاف ہو جاتا ہے۔دنیا کی ناپائیداری کی مثال : فرمایا کہ ناصحین حضرات تو یہ فرماتے ہیں کہ دنیا کی طرف التفات نہ کرو اور میں کہتا ہوں کہ خوب التفات کرو، خوب توجہ کرو تاکہ اس مُردار کی حقیقت واضح ہو جائے اور پھر کامل درجہ کی اس سے نفرت ہو ؎ بس قامت خوش کہ زیر چادر باشد چوں باز کنی مادر مادر باشد یہاں کے جو لذات ہیں ان میں بھی کدورت ہے، کھانا ہے، پینا ہے، بیوی کے ساتھ عیش وعشرت ہے، اس میں بھی ساتھ کے ساتھ کدورت ہے گو بوجہ مستی محسوس نہ ہو، اب چاہے وہ مستی دولت کی ہو یا جوانی کی ہو، اس سے حس پر پردہ پڑ جاتا ہے ؎ ضعف سر بیند ازاں وتن پلید آہ ازاں نفس پدید وناپدید حال دنیا را بہ پر سیدم من از فرزانہ گفت یا خوا بے ست یا بادے ست یا افسانۂ