انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بلکہ مقصود اعمالِ واجبہ کی اصلاح ورسوخ ہے اور وہ تدابیر اس کی طرف معین۔غلو فی الدّین : فرمایا: توحید اور رسالت وعقائد اصل ہیں اور قطعی دلائل اس پر قایم ہیں، اس میں مذاہب حقّہ سب شریک ہیں، آگے فروع ہیں جس کے دلائل خود ظنی ہیں۔ ان میں کسی جانب کا جزم کرنا غلو فی الدین ہے، اس لیے مذہب حنفی کے کسی مسئلہ کو اس طرح ترجیح دینا کہ شافعی مذہب کے ابطال کا شبہ ہو، طرز پسندیدہ نہیں۔جو کام کرو شرعی اُصول کے ماتحت کرو : فرمایا کہ ان نیچریوں سے اگر کہا جاوے کہ کچھ تعلیم دینی پڑھ کر پھر بعد میں انگریزی پڑھو تو کہتے ہیں کہ انگریزی کو منع کرتے ہیں، اسی طرح مدارس کی حالت ہے کہ اگر ان کو شرعی اصول کے ماتحت تحصیلِ چندہ کا طریقہ بتلاؤ تو کہتے ہیں کہ چندہ وصول کرنے کو منع کرتے ہیں۔ اسی طرح تحریکِ خلافت کے زمانے میں، میں نے تصریحاً کہہ دیا تھا کہ میں مقاماتِ مقدّسہ کی حفاظت اور اسلامی حکومت کے خلاف نہیں ہوں، مجھ کو صرف طریقِ کار سے اختلاف ہے۔ کہا گیا کہ یہ اسلام اور مسلمانوں کا دشمن ہے اور سی۔ آئی۔ ڈی سے تنخواہ پانے والا ہے، یہ لوگوں کا دین ہے۔خطبہ فرمان شاہی ہے، اس کا عربی میں ہونا واجب ہے : فرمایا کہ ایک مولوی صاحب نے عرض کیا: حضرت آج کل اُردو میں خطبہ جمعہ پڑھنے پر بڑا زور دیا جا رہا ہے، اس کی حقیقت کیا ہے؟ کہتے ہیں: خطبہ سے مقصود نصیحت ہے، جس کو سامعین سمجھ سکیں۔ فرمایا کہ نصیحت ضرور ہے، مگر اس میں دلیل سے عربی ہونے کی قید ہے۔ دلائل حسب ذیل ہیں: ۱۔ شریعت چوںکہ زبان عربی میں ہے اور یہ شاہی زبان ہے، اس لیے اس میں اس کا نفاذ ہونا چاہیے۔ دیکھو قانوناً ہر وائسرائے کو واجب ہے کہ فرمانِ شاہی کا انگریزی زبان میں اعلان اور تقریر کی جائے، وائسرائے کو اجازت نہیں اُردو میں تقریر کرنے کی۔ اسی طرح یہ خطبہ فرمانِ شاہی ہے، اس کا عربی میں ہونا واجب ہے۔ ۲۔ اگر سامعین میں بعض ہندی ہوں، بعض عربی، بعض ترکی، بعض مصری تو اس صورت میں خطبہ کیا ہوگا، معجونِ مرکب ہوگا اور اس میں وقت کتنا صرف ہوگا۔ ممکن ہے کہ نماز ہی کا وقت ختم ہو جاوے تو خطیب کس کس کا تابع ہو، پس خطیب کو کیوں مجبور کیا جاوے کہ سامعین کی رعایت سے خطبہ کو عربی سے اُردو کر دیا جاوے اور سامعین سے کیوں نہ کہا جاوے کہ بقدرِ ضرورت دین کی تعلیم حاصل کریں، عربی سیکھیں، دین کو اپنا تابع کیوں بنا دیں اور خود دین کے کیوں نہ تابع بنیں۔ ۳۔ دوسری قومیں اپنی اپنی زبانوں کی بقا کی کوشش میں ہیں اور بقائے قوم کا ایک جزو بقائے زبان پر بھی سمجھتے ہیں، تم اس میں ان کی تقلید کیوں نہیں کرتے؟