انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تبلیغ کا ضابط مبلغِ خاص وعام کے لیے : تہذیب: تبلیغ کی دو قسمیں ہیں: خاص وعام تبلیغ، خاص انفرادی طور سے ہر شخص کے ذمہ ہے اور تبلیغِ عام علما کے ساتھ خاص ہے مگر عوام مسلمین کے ذمہ سفر، خرچ ودیگر اسباب کا مہیا کرنا ہے، اسی طرح خطاب بغیر المنصوص علما کا کام ہے اور خطاب بالمنصوص کے ساتھ ہر مسلمان تبلیغ کا کام کر سکتا ہے۔فائدہ کام کرنے ہی سے ہوتا ہے چاہے تھوڑا ہی ہو : تہذیب: فائدہ کام کرنے ہی سے ہوتا ہے، چاہے تھوڑا ہی ہو تو دو چار آدمی مل کر تبلیغ شروع کر دو۔ اور اپنی قلت پر نظر نہ کرو، اللہ تعالیٰ نے ایک ذات پاک کے ذریعہ سے اسلام کو عرب سے تمام دنیا میں پہنچایا ہے، سو وہ خدا اب بھی موجود ہے تم اسی پر بھروسہ کرکے کام شروع کرو، چناں چہ اللہ تعالیٰ نے حضراتِ صحابہؓ کی مثال قرآن پاک میں یوں بیان فرمائی ہے: {کَزَرْعٍ اَخْرَجَ شَطْئَہٗ فَاٰزَرَہٗ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوٰی عَلٰی سُوْقِہٖ یُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِیَغِیْظَ بِہِمُ الْکُفَّارَط} [الفتح: ۲۹] کہ ان کی مثال ایسی ہے جیسے ایک بیج زمین میں بو دیا جائے تو وہ اول اپنی سوئی نکالتا ہے پھر خدا اس کو پانی، مٹی، ہوا وغیرہ سے قوت دیتا ہے تو قوی مضبوط ہوکر تنہ دار سیدھا درخت ہو جاتا ہے جو سارے محلہ پر سایہ افگن ہوتا ہے۔ جب جمادات میں ادنیٰ تخم کی یہ حالت ہے تو انسانوں میں ایک دو آدمی اللہ کے بھروسے پر کام کریں۔ اور ان کے کام کو قوت وترقی حاصل ہو جائے تو کیا بعید ہے۔تبلیغ میں کام کا طریقہ : تہذیب: کام کا طریقہ یہ ہے کہ جس کو قابل سمجھا جائے اس سے حساب نہ لیا جائے اور اس کی لیاقت یہ ہے کہ خود حساب دیتا رہے۔سلامتی طبع نہ ہونے سے آجکل فرادیٰ فرادیٰ تبلیغ مناسب ہے : تہذیب: گو اس میں بڑی مصلحت ہے کہ رفقا میں ایک امیر ہو، ایک مامور ہو، مگر اس کے لیے سلامتِ طبائع شرط ہے اور آج کل طبائع ایسی گزری ہیں کہ جہاں ایک کو امیر بنایا، فوراً دوسرا اسیر ہو جاتا ہے یعنی امیر صاحب اس پر جابے جا حکومت کرنے لگتے ہیں، آج کل ہماری یہ حالت ہے کہ اجتماعی کام میں ہمیشہ گڑبڑ ہوتی ہے جس کام میں جتنا زیادہ اجتماع ہوگا، اتنا ہی جھگڑا ہوگا اور جلد ہی ختم بھی ہو جاتا ہے۔ بقا اسی کام کو ہوتا ہے جو تدریج کے ساتھ بڑھے اور اعتدال کے ساتھ چلتا رہے۔تبلیغِ عام کا سہل طریقہ : تہذیب: تبلیغِ عام کا سہل طریقہ یہ ہے کہ ضلع کے مسلمان ایک مبلغ اپنے ضلع کے واسطے مقرر کر لیں اور اس کا خرچ اپنے ذمہ لے لیں البتہ اتنی ضرورت پھر بھی ہوگی کہ روپیہ کا انتظام کرکے مبلغ کی تجویز اور راہِ عمل کی تحقیق کے لیے کسی عالم کو مشورہ کے لیے منتخب کرو اور اس کے مشورہ سے مبلغ رکھو اور اسی کی رائے سے تبلیغ کا طریقہ اختیار کرو اور مبلغ سے کہہ دو کہ جس طرح فلاں شخص کہے اسی طرح کرو۔تبلیغ میں کوتاہی کا راز : تہذیب: آج کل تبلیغ میں کوتاہی کا راز یہ ہے کہ دل میں مخلوق کی ہیبت ہے، اس لیے تبلیغ سے