انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تراویح میں قرآن سنانا : ارشاد: تنہا پڑھنے سے حفظ باقی نہیں رہتا، کچھ تراویح میں سنانے کو خاص دخل ہے حفظ میں۔درجۂ مرادیت : ارشاد: جب طالب درجۂ مرادیت پرپہنچ جاتا ہے تو اگر فرض چھوڑ کر بھی سو جائے گا تو حق تعالیٰ اس کو نہیں چھوڑتے، فوراً خواب میں تنبیہ کرتے ہیں، وقت کے اندر اندر اس سے نماز پڑھوا لیتے ہیں۔اس طریق میں نفع کی شرط : ارشاد: نفع اس طریق میں اس طرح ہوتا ہے کہ لذّت ونفع پر نظر نہ کرے بلکہ کام ہی کو مقصود سمجھے۔ میں تو ایسے لوگوں سے جو ذکر میں مزا نہ آنے کی شکایت کرتے ہیں، کہہ دیا کرتا ہوں کہ میاں مزا تو مذِی میں ہے، یہاں مزا کہاں، یہ تو لوہے کے چنیّ ہیں، اگر لوہے کے چنیّ چبانا ہو تو آؤ، اور اگر یہ منظور نہیں تو عشق کا نام نہ لو ؎ عاشقی چیست بگو بندئہ جاناں بودن دلِ بدستِ دِگرے دادن وحیراں بودنصوفیہ ؒ کی اصطلاح میں فانی کو کافر اور باقی کو مسلمان کہتے ہیں : ارشاد: فانی کو کافر کہتے ہیں یعنی کافر بالطاغوت صوفیہ ؒ کے نزدیک ہر غیر حق طاغوت ہے جس کو وہ صنم اور بُت سے تعبیر کرتے ہیں۔ بس کافر وہ ہے جو غیر حق سے نظر قطع کر چکا ہو اور ان کی اصطلاح میں باقی کو مسلمان کہتے ہیں اور کفر واسلام فنا وبقا کے اسی معنی کو حضرت امیر خسرو ؒ فرماتے ہیں ؎ کافر عشقم مسلمانی مرا درکار نیست ہر رگِ من تار گشتہ حاجت زُنّار نیستشریعت عقل و طبع دونوں کی رعایت کرتی ہے : ارشاد: شریعت عقل وطبع دونوں کی رعایت کرتی ہے۔ مثلاً کسی چیز کے فوت ہونے سے رنج پہنچے تو عقل رنج کرنے سے منع کرتی ہے کہ رنج کرنے سے وہ شے واپس نہیں آسکتی، تو رنج فضول ہے اور طبیعت رنج کا تقاضہ کرتی ہے مگر شریعت کہتی ہے کہ حزن بھی ہو، مگر اس کو غالب نہ کرو، اسی طرح عقل کا مقتضا یہ ہے کہ فنائے دنیا سے کبھی غفلت نہ ہو مگر طبیعت غفلت کو مقتضِی ہے کیوں کہ فنائے دنیا سے بار بار دیکھتے مساوات سی ہو جاتی ہے اور جس چیز کی مساوات سی ہو جاتی ہے، اس سے غفلت ہو جاتی ہے، مگر شریعت دونوں کی رعایت کرکے کہتی ہے کہ غفلت کا تو مضائقہ نہیں، مگر نہ اتنی غفلت کہ احکامِ عقلیہ بالکل برباد ہو جائیں۔ما عندکم ینفد وما عند اﷲ باق کے معنی : ارشاد: {مَا عِنْدَکُمْ یَنْفَدُ وَمَا عِنْدَ اﷲِ بَاقٍط} [النحل: ۹۶] اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو تمہارے پاس ہے وہ تو غیر کی چیز ہے یعنی امانت چند روزہ ہے جو ایک وقت میں تم سے چھین لی جائے گی یا موت کے بعد وارثوں کو ملے گی اور جو ہمارے پاس ہے، واقع میں وہ تمہاری چیز ہے جو ہمیشہ تمہارے پاس رہے گی۔یادِ موت کی علامت : ارشاد: موت کی یاد یہ ہے کہ زیوروں کی کثرت سے نفرت ہوجائے، گھر میں زیادہ سامان بکھیڑا