انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رہتے دنیا میں کیوں آتے، کیا نعوذ باللہ حق تعالیٰ تمہارے بدخواہ ہیں جو خواہ مخواہ راحت سے نکال کر تم کو کلفت میں بھیجا، نہیں بلکہ اس میں راز یہی ہے کہ جو درجہ قرب کا مقصود تھا وہ اعمال خاصہ صلوٰۃ وصوم وغیرہ پر موقوف تھا اس لیے عالمِ ارواح میں رہ کر تم کو حاصل نہ ہوسکتا تھا اس لیے روح کی ترقی کے لیے جسم کی ضرورت ہوئی اور دنیا میں بھیجے گئے۔صوتِ امرد وعورت کا حکم : ارشاد: مرد اور عورت کی آواز بلا قصد بھی کان میں پڑے تو کانوں کو بند کر لے۔مولویوں کا برتاؤ شریعت کے ساتھ : ارشاد: مولویوں کو شریعت کی حفاظت کے سامنے اپنی بدنامی کی بھی پروا نہیں چاہیے۔تشبہ کا مسئلہ : ارشاد: ایک شخص دکان یا ستر خوان پر شراب کی سی بوتلیں بھر کر رکھے گو ان میں پانی ہی ہو شراب نہ ہو، وہ مجرم ہے اور شرعًا گنہگار ہے کیونکہ اس نے شراب خوروں کے ساتھ تشبہ کیا۔محقق کے کلام کی خصوصیت : ارشاد: محقق کے کلام کی خاصیت یہ ہے کہ اس کی بات نہ سمجھنے پر تو سب اس کے دشمن ہو جاتے ہیں اور سمجھنے کے بعد سب اس سے راضی ہو جاتے ہیں۔اہلِ مولود کو مطلقاً بُرا سمجھنا اچھا نہیں : ارشاد: اصل میں تخصیصِ اعتقادی ناجائز ہے اور تخصیصِ عملی بوجہ تشبہ کے ناجائز ہے۔…… مگر تخصیصِ اعتقادی کے برابر نہیں، تو اگر کوئی شخص محض تخصیصِ عملی میں مبتلا ہو اور اس کا اعتقاد درست ہو، اس سے اُلجھنا نہ چاہیے اور جو دونوں میں مبتلا ہو اس کے اعتقاد کی اصلاح کرنی چاہیے۔ پر مولود خواں سے فوراً بدگمان نہ ہونا چاہیے، ممکن ہے کہ اس کا اعتقاد درست ہو اور محبت ِ رسول کی وجہ سے تخصیصِ عملی میں مبتلا ہو جس میں کسی قدر معذور ہو اس لیے اہلِ مولود کو مطلقاً برا سمجھنا اچھا نہیں۔قنوت صبح کی نماز میں سنتِ دائمہ نہیں : ارشاد: میں آج کل نوازل کی وجہ سے صبح کی نماز میں قنوت پڑھتا ہوں مگر بعض دفعہ نہیں پڑھتا کیوں کہ حنفیہ کے نزدیک قنوت صبح کی نماز میں سنتِ دائمہ نہیں۔قیام مولد کا حکم : ارشاد: اگر کسی ایسے مولد میں پھنس جاویں جہاں قیام ہوتا ہو تو اس مجلس میں مجمع کی مخالفت نہ کریں بلکہ قیام کر لیا کریں کیوں کہ ایسے مجمع میں ایک دو کا قیام نہ کرنا موجبِ فساد ہے، ہاںجہاں ہر طرح اپنا اختیار ہو وہاں تمام قیود کو حذف کر دیا جاوے کیوں کہ ایسے موقع میں خاموش رہنا گناہ ہے۔لوحِ محفوظ کی نظیر : ارشاد: لوحِ محفوظ کی نظیر تو خود اپنا دماغ ہے کہ ذرا سے دماغ میں اس قدر بے شمار واقعات ومضامین محفوظ رہتے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ خدا تعالیٰ کی قدرت ہے کہ تھوڑے سے جسم میں جتنے چاہے واقعات محفوظ کر