انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
خدا کی مرضی حفاظت ِ قرآن میں ہے : ارشاد: قرآن کے اس قدر حفّاظ ہر زمانہ میں ہوتے رہتے ہیں اس کا شمار واحصا دشوار ہے معلوم ہوا کہ خدا کی مرضی اس کی حفاظت میں ہے تو ہم کو بھی مرضیٔ حق کی رعایت چاہیے۔قرآن کے الفاظ آخرت کے سِکّے ہیں : ارشاد: قرآن کے الفاظ کا ایک نفع یہ ہے کہ یہ آخرت کے سِکّے ہیں جس کی ایک سورت سے آخرت کے بے شمار خزانے جمع ہو جاتے ہیں جب وہاں جا کر آپ دیکھیں گے کہ ایک سورۂ فاتحہ اور قل ہو اللہ سے اتنا بے شمار ثواب مل گیا تو بے ساختہ یوں کہیں گے ؎ خود کہ یابد ایں چنیں بازار را کہ بیک گل می خری گلزار رامسلمان کو ہر وقت تکلّم مع اللہ کی دولت حاصل ہے : ارشاد: عشّاق کو محبوب سے باتیں کرنے میں عجیب مزہ آتا ہے اور یہ دولت مسلمانوں کو گھر بیٹھے ہر وقت نصیب ہے کہ وہ جب چاہیں اللہ تعالیٰ سے باتیں کرلیں۔ یعنی قرآن کی تلاوت کرنے لگیں، پھر حیرت ہے کہ قرآن کے بدون سمجھے پڑھنے کو بے فائدہ بتلا دیا جاوے۔الفاظِ قرآن کا نفع : ارشاد: صاحبو! اس سے بڑھ کر الفاظِ قرآن کا نفع اور کیا ہوگا کہ اللہ تعالیٰ قرآن پڑھنے والے کی قرأت کی طرف بہت توجہ فرماتے ہیں اور نہایت توجہ سے سنتے ہیں۔صورت کے بے کار نہ ہونے کی دلیل : ارشاد: اگر یہ دعویٰ مان لیا جاوے کہ صورت محض بے کار ہے تو ان مدعیوں کو چاہیے کہ اپنی اولاد کا گلا گھونٹ دیا کریں۔ کیوں کہ یہ تو محض صورت ہے اس کی کیا ضرورت ہے، بلکہ مقصود تو معنی ہے، یعنی روح اور وہ گلا گھوٹنے کے بعد بھی باقی رہتی ہے۔بجائے اصل الفاظ کے صرف ترجمہ قرآن پڑھنا عقلاً بھی مناسب نہیں : ارشاد: الفاظ کی خاصیت متکلم کی عظمت وشوکت وصورت کا استحضار ہے اور یہ صرف قرآن ہی کے الفاظ کے ساتھ خاص ہے، کیوں کہ اصلی کلام الٰہی کے برابر ترجمہ میں عظمت وشوکت ہو نہیں سکتی اور عبادت سے مقصود معبود کی عظمت دل میں پیدا کرنا ہے، اس لیے نماز میں بجائے اصل الفاظ کے ترجمہ پڑھنا عقلاً بھی مناسب نہیں۔پختہ مزارات اہل اللہ کے مذاق کے بالکل خلاف ہیں : ارشاد: اہل اللہ کی تعظیم کچھ اس میں منحصر نہیں کہ ان کے مزارات پختہ بنائے جاویں وہ تو کچی قبر میں بھی ویسے ہی معظم ومحترم ہیں جیسے پکی قبر میں، بلکہ کچی قبروں پر بوجہ موافقتِ