انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عملہ اجر واثر میں اس کا متقارب بس فی الحال اس پر اکتفا کیا جائے کہ جب وقت آئے گا خود غیب سے اس کے سامان مہیا ہوجائیں گے۔ مجموعہ حالتین میں یہ مضمون نقد حال ہونا چاہیے۔ چوں کہ برمیخت بہ بند وبستہ باش چوں کشا چابک وبرجستہ باشطرزِ عمل بوقت طیران ہیبت : تحقیق: حالتِ ہیبت احوالِ رفیعہ میں سے ہے جب تک اس کی خود بخود تعدیل نہ ہوجائے اسی حال کا اتباع کیا جائے۔کسی عملِ نیک پر اپنی بڑائی کا خیال آنا : حال: کوئی پسندیدہ کام کیا جائے تو طبیعت میں بڑائی محسوس کرتاہوں۔تحقیق : جو خیال اور اثر غیر اختیاری ہو اور اعتقادا اس کو برا سمجھے اور اس کے مقتضا پر عمل بھی نہ کرے۔ مثلاً: زبان سے فخر کرے نہ قصداً اپنے کمال کا استحضار کرے تو کچھ ملامت نہیں اور اگر اس کے ساتھ ہی اپنے عیوب اور نقائص کا استحضار بھی کرلے اور سوچ لے کہ اگر اللہ تعالیٰ کے نزدیک یہ کمال مقبول نہ ہوا تو ہیچ ہے، تو اس عمل سے اجر ملے گا۔ اور اسی استحضار کا تکرار ان خیالات کا علاج ہے جس سے بتدریج مضمحل ہوکر کالعدم ہوجاتاہے۔امورِ اختیاریہ کا علاجِ کلیِ : تحقیق: غیر اختیاری امور کے لیے صرف دعا طریق ہے۔امورِ غیر اختیاریہ سب محمود ہیں : تحقیق: امورِ غیر اختیاریہ میں غیر محمود کا تحقق ہی نہیں۔ رغبت ونفرتِ طبعی کا حکم اور اس کا علاج: حال: طاعت کی طرف نہ رغبت ہوتی ہے اور نہ قصدی استحضار، نہ معاصی سے طبعی نفرت ہے۔تحقیق : رغبت اور نفرتِ طبعی غیر مطلوب ہے، رغبت اور نفرتِ اعتقادی کافی ہے، یہی مامور بہ ہے۔ اس کے مقتضا پر بار بار عمل کرنے سے اکثر طبعی رغبت اور نفرت بھی ہوجاتی ہے۔ اگر ہو تو بھی مضر نہیں۔بشاشتِ طاعت سے عدمِ خلوص کا شبہ غلط ہے : حال: بعض لوگوں نے حفظِ کلام اللہ پر تعریف کی اس سے ایک قسم کی بشاشتِ نفس میں پائی گئی، اس وجہ سے مجھے اپنے خلوصِ نیت میں شبہ پڑگیا ہے۔ ارادہ ہے کہ حفظ کاکام تا خلوصِ نیت ملتوی کردوں۔تحقیق : ہرگز ایسا نہ کیجیے، بشاشت سے شبہ نیت میں عدمِ خلوص کا خود یہی غلط ہے ورنہ شیطان کو ہر عملِ صالح کے چھڑا