انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بانی نہیں، جیسے قوانین کے متعلق اگر کوئی شبہ یا خدشہ ہو، اس کا جواب مجلس قانون ساز کے ذمہ ہے، جج یا وکیل کے ذمہ نہیں۔حُبّ جاہ کا مرض بڑا خبیث ہے : فرمایا: حبِّ جاہ کا مرض بھی بڑا ہی خبیث اور منحوس مرض ہے، اس کی بدولت یہاں تک نوبت آگئی ہے کہ لوگ حسب نسب تک بدل دینے کو تیار ہیں، ان لوگوں کو خبط سوار ہے، ورنہ عزت اور ذلت تو کمال اور عدمِ کمال پر موقوف ہے۔تعلیمِ استغناء عن الامراء : فرمایا کہ اہلِ علم پہلے زمانہ میں جو ہوئے ہیں، ان میں استغنا کی شان ہوتی تھی۔ اب تو جس کو دیکھو امرا کے دروازوں پر نظرا ٓتے ہیں، پہلے فقر وفاقہ کو اپنا زیور سمجھتے تھے، دنیا سے نفرت اور دین سے رغبت اور اس میں مشغولی رہتی تھی، اسی کی برکت تھی، اب جب سے اپنے بزرگوں کا مسلک اور مشرب چھوڑا ویسے ہی ذلیل وخوار ہیں، ایک غلام مصطفی نامی کانپور میں مولوی ہیں، بڑے دلیر ہیں، ایک بڑے انگریز لفٹینٹ گورنر کے پاس پہنچے، ملاقات ہوئی، کہا کہ کیا مولویوں کا آپ کے یہاں کوئی حق نہیں؟ کیا یہ آپ کی رعیت نہیں؟ لفٹینٹ گورنر کہا کہ حق ہے، حق کیوں نہ ہوتا۔ آپ فرمائیے بات کیا ہے؟ کہا کہ نوکری دلوا دئیے۔ کہا کہ نوکری بہت، مگر آپ کو ایک نیک اور مفید مشورہ دیتا ہوں کہ آپ عالم ہیں، آپ کو اللہ نے علمِ دین عطا فرمایا ہے، آپ ان کے بھروسہ پر کسی مسجد میں بیٹھ کر درس دیجیے، آپ کی شان کے لیے یہی شایان ہے، ہمارے یہاں کی نوکری آپ کی شان کے خلاف ہے، اللہ آپ کے کفیل ہوں گے، اس کے بعد اپنے خدمت گار کو اشارہ کیا، وہ ایک کشتی میں پچاس روپیہ لے کر حاضر ہوا، لفٹینٹ گورنر نے وہ کشتی اپنے ہاتھ میں لے کر نہایت احترام وادب سے ان مولوی صاحب کے سامنے پیش کی۔ یہ قبول فرما لیجیے۔ انھوں نے کہا کہ آپ کے مشورہ پر عمل کرنے کی نیت کر چکا ہوں کہ اب تو اللہ ہی دے گا تو لوں گا، اس مشورہ پر یہیں سے عمل شروع کرتا ہوں، اس لیے یہ نہ لوں گا، کس قدر حوصلہ کی بات ہے، میں نے سن کر کہا کہ اتنی ہی کمی نکلی، میں اگر ہوتا لے لیتا، اس لیے کہ دین پر نیت کر لینے ہی کی خلوص کی برکت تھی کہ اللہ نے وہیں سے کفالت شروع کر دی۔ وہ بھی تو اللہ ہی دلوا رہے تھے، وہ بیچارہ کیا دیتا۔ غرض کہ اہلِ علم کو استغنا کی سخت ضرورت ہے۔ خصوص امرا کے دروازوں سے تو ان کو بالکل ہی اجتناب چاہیے، اس میں دین، علم دین، اہل دین سب کی ذلت ہے، مجھ کو تو بڑی نفرت ہے۔ میں تعلق کو منع نہیں کرتا تملّق کو منع کرتا ہوں، یہ اہل علم کی شان سے بہت ہی بعید ہے، مگر کس طرح دل میں ڈال دوں۔ فرمایا کہ خدمت سے اس وقت راحت ہوتی ہے جب کہ روح کو تکلیف نہ ہو۔مُرید کی آزمایش : فرمایا کہ اگر لوہار لوہے کی رعایت کرے، اس کو بھٹی میں نہ دے اور اس پر گھن نہ بجالے تو پھر اس