انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
طریق پر نہ تھے، ورنہ ضرور فیض چلتا۔سہولتِ تکوینی وتشریعی : ارشاد: جو اُمور تکویناً یا تشریعاً زیادہ ضروری ہیں، وہ سب سے زیادہ سہل ہیں، تکویناً مثلاً ہوا، پانی، غذا اور تشریعاً جیسے ایمان، روزہ نماز وغیرہ۔دینِ محمدیﷺ میں تو راحت ہی راحت ہے : ارشاد: دین کے اختیار میں تو راحت ہی راحت ہے خصوصاً دینِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کو کہ وہ سب ادیان سے افضل واکمل واسہل ہے اس میں تو دشواری ہے ہی نہیں، بلکہ اس کے ترک میں رنج وکلفت ہے اور دین دار کو جو کلفت پیش آتی ہے تو اس کے ساتھ یہ بھی خیال ہوتاہے کہ یہ محبوب کی طرف سے آئی ہے تو اس کو اس کلفت میں لذت آتی ہے: از محبت تلخھا شیریں بودمعرفتِ اضطراری ایمان نہیں : ارشاد: یعرفونہ کما یعرفون ابنائہم میں معرفت اضطراریہ کا بیان ہے اور معرفتِ اضطراریہ ایمان نہیں، بلکہ ایمان محلِ اختیاری کا نام ہے۔اس معرفتِ اضطراریہ کی ایسی مثال ہے جیسے دھوپ کو دیکھ کر ہر شخص اعتقادِ ضیا پر مضطر ہے۔ جس طرح اعتقادِ توحید میں ہر شخص مضطر ہے، کوئی دہری، کوئی ملحد، کوئی کافر اس سے خالی نہیں اور یہ اثر ہے۔ عہدِ الست کا گو زبان سے وجودِ صانع کا منکر ہے، مگر دل سے ان کو بھی اقرار ہے۔مرضِ معمولی بہ وجہ عدم اہتمام مہلک ہے : ارشاد: اگر کسی مرض کو معمولی سمجھ کر ٹال دیا جائے اور اس کا علاج نہ کیا جائے یا اہتمام سے نہ کیا جائے، تو وہی سخت خطرناک ہے کیوں کہ وہ اندر اندر جڑ پکڑ لے گا پھر اخیر میں اہتمام وتوجہ کرنے سے کچھ فائدہ نہ ہوگا۔ زکام، کھانسی اوّل معمولی درجہ کی ہوتی ہے پھر وہی رفتہ رفتہ دق اور سِل کی صورت اختیار کر لیتی ہے جب کہ معمولی سمجھ کر ٹال دیا جائے۔آخرت کی رغبت کے وجوہ : ارشاد: ایک بات تو آخرت کی یہ قابلِ رغبت ہے کہ اس کی طلب بے کار نہیں جاتی، بلکہ ثمرہ ضرور مرتب ہوتا ہے بخلافِ دنیا کے کہ وہاں اس کا وعدہ نہیں، پھر یہ کہ طالبِ آخرت کو طلب سے زیادہ ملتا ہے، چناں چہ ایک عمل کا دس گناہ ثواب تو ہر شخص کے لیے مقرر ہے {مَنْ جَآئَ بِالْحَسَنَۃِ فَلَہٗ عَشْرُ اَمْثَالِہَاج} [الأنعام: ۱۶۰] اور بعضوں کو سات سو گناہ بھی ملے گا جیسا کہ اس آیت میں ہے: {کَمَثَلِ حَبَّۃٍ اَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ کُلِّ سُنْبُلْۃٍ مِّائَۃُ حَبَّۃٍط} [البقرۃ: ۲۶۱] پھر اس پر بھی بس نہیں بلکہ دوسری جگہ ارشاد ہے: {فَیُضٰعِفَہٗ لَہٗ اَضْعَافًا کَثِیْرَۃًط} [البقرۃ: ۲۴۵]۔جنت کی وسعت وتنعم : ارشاد: جنت میں اتنی وسعت ہے کہ سب سے ادنیٰ مسلمان کو بھی دنیا سے دس گناہ رقبہ جنت ملے گا، نیز وہاں خدام اور اسبابِ تنعم بھی اس کثرت سے ملیں گے کہ تمام مکان پُر ہوگا، جن سے جی بالکل گھبرائے گا