انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آخرت کی نعمتوں سے غافل ہیں۔روح کو جسم سے تعلق کی مثالیں : ارشاد: روح کو تعلق جسم سے ایسا ہے جیسا کہ ۱۔ آفتاب کو زمین سے کہ اس کو زمین سے تعلق تو ہے کہ تمام عالم اس سے منور ہے مگر وہ زمین کے اندر مقید نہیں، بلکہ وہ تو اتنا بڑا ہے کہ زمین سے صدہا حصے زیادہ ہے۔ ۲۔ یا یوں سمجھو کہ جیسا کہ ایک پیالہ یالگن میںپانی بھر کر رکھا جاوے تو اس میں آفتاب کا جرم نظر آتا ہے، مگر کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ آفتاب اس کے اندر مقید ہے۔ ۳۔ یا یوں سمجھو کہ آپ آئینہ میں اپنی صورت دیکھتے ہیں تو اس وقت آئینہ سے آپ کو تعلق تو ہوتا ہے، مگر کیا آپ آئینہ کے اندر مقید ہیں؟ ہرگز نہیں، پس مرنے کے بعد روح کو جسم سے ایساہی تعلق ہوتا ہے، جیسا کہ آپ کو آئینہ سے تعلق ہے، یا آفتاب کو زمین سے یا آفتاب کے جرم کو لگن کے پانی سے۔قبرِ ظاہری محض جسم کے لیے قید ہے : ارشاد: یہ قبرِ ظاہری محض جسد کے لیے تو قید ہے روح کے لیے نہیں اور انسان کی حقیقت روح ہے نہ کہ جسد۔ اور اعمال سئیہ سے جو قبر میں تنگی ہوتی ہے اس کا معنیٰ یہ نہیں کو یہ گڑھا تنگ ہوجاتا ہے۔ کیوں کہ کوئی اس گڑھے میں دفن نہ کیا جاوے تو کیا وہ اس تنگی سے بچ جاوے گا، بلکہ وہ تنگی اور قسم کی ہے۔لذاتِ آخرت کا مقابلہ لذاتِ دنیا سے : ارشاد: جب ہم لوگ آخرت کی نعمتوں کو دیکھیں گے تو اس وقت یہاں کی لذات کو لذات کہنے سے شرمائیں گے، جیسا کہ بدوی کا قصہ مثنوی میں آیا ہے جو بادشاہ کے سامنے سڑے ہوئے پانی کا گھڑا ہدیہ کے طور پر لے گیا تھا، بلکہ شاید ان لذات کو سامنے رکھنے سے قے آنے لگے۔مردہ عزیزوں کی حالت پر حسرت کا علاج : ارشاد: ہم کو آخرت کی نعمتوں اور لذتوں کی خبر نہیں، اس لیے جب یہاں آم یا خربوزہ کھاتے ہیں تو اپنے مردہ عزیزوں کو یاد کرتے ہیں کہ ہائے آج وہ نہ ہوا، اگر ہم کو یہ بات مستحضر ہوتی کہ بہت نعمائے جنت سے وہ محظوظ ومسرور ہو رہا ہے تو یہ حسرت ہرگز نہ ہوتی۔حوضِ کوثر کی تعریف : ارشاد: حوضِ کوثر کے پانی کی تعریف یہ ہے کہ جس نے ایک دفعہ پانی پی لیا اس کو کبھی پیاس نہ لگے گی، عمر بھر کے لیے پیاس کی کلفت دفع ہو جاوئے گی اور لطیف اس قدر ہوگا کہ بدون پیاس کے بھی اس کی طرف رغبت ہوگی اور اس کا مزہ حاصل ہوگا۔مزار پر پھول چڑھانے کی حقیقت : ارشاد: اولیاء اللہ کے مزار پر پھول چڑھانا بڑی غلطی ہے، کیوں کہ دو حال سے خالی نہیں، یا تو ان کی روح کو ادراک ہے یا نہیں، اگر ادراک نہیں تو پھول چڑھانے سے کیا نفع؟ اور اگر ادراک ہے تو جو