انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
مضر نہیں، ان شاء اللہ تعالیٰ قدرے اس کی فکر رکھنے سے اور إقبال علی الصلوٰۃ کی تھوڑی تھوڑی عادت ڈالنے سے اس میں معتدبہ تفاوت ہوجائے گا۔مبتدی کے لیے خشوع کی تحصیل کا طریقہ :حال: ذکر میں معافی کی طرف التفات رکھنا تو بڑی چیز ہے صرف الفاظ ہی کا قصد سے ادا کرنا اور اس قصد کے ضمن میں جو توجہ ہوگی وہی کافی ہے۔ تہذیب: ہر لفظ کو اپنے ارادہ مستقلہ سے پڑھے مگر زیادہ مبالغہ کی ضرورت نہیں سرسری توجہ کافی ہے اسی طرح تعب بھی نہ ہوگا۔ وساوس بھی دفع ہو جائیں گے۔یکسوئی کے حصول میں سرسری توجہ کافی ہے :حال: جس قدر یکسوئی کے واسطے کوشش کی جاتی ہے اسی قدر اور خیالات اور وساوس کی زیادتی ہوتی جاتی ہے۔ تہذیب: یہی تو غلطی ہے کہ زیادہ کوشش کی جاتی ہے، کیوں کہ اس سے طبیعت پریشان ہو کر خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ سرسری توجہ سے ان شاء اللہ یکسوئی ہو جائے گی اور اگر باوجود اس کے بھی پوری کامیابی نہ ہو تب بھی اطمینان رکھیں، چند روز میں اس طریق سے یکسوئی ضرور ہو جائے گی۔بوجہ عدم خشوع فرض نماز لوٹا نے کا علاج :حال: جس روز خشوع نہیں ہوتا ہے دل پریشان ہوتا ہے دو دو تین تین مرتبہ فرض کو لو ٹا تا ہوں۔ تہذیب: ایسا نہ کریں، اس کے تدارک کے لیے کچھ نوافل پڑھ لیا کریں۔ حضورِ قلبی کے لیے تدبیر تو استعمال کرے مگر ثمرہ کا منتظر نہ رہے:تہذیب: حضورِ قلبی کے لیے تدبیر کو تو استعمال کرے مثلاً إقبال علی الصلوٰۃ وغیرہ لیکن اگر اس پر بھی ثمرہ مرتب نہ ہو تو کچھ ضرر نہیں اس لیے کچھ پر وا نہ کرے کیوں کہ تدبیر کا استعمال تو اختیاری ہے اور ثمرہ کا حصول غیر اختیاری۔فرض نماز میں خیالاتِ منتشرہ کا علاج :حال: فرض نماز میں خاموش کھڑا رہنا پڑتا ہے (یعنی امام کے پیچھے)اس لیے خیالاتِ منتشرہ رہتے ہیں۔ تہذیب: بلا حرکتِ لسان دل دل میں خیال سے قرأت پڑھا کیجیے۔حرکتِ نفس کا علاج :تہذیب: سکون کے دو طریقے ہیں: ایک یہ کہ نفس کو تمام خیالات سے خالی کیا جائے، یہ دشوار ہے کیوں کہ نفس رات ودن میدانِ خیالات میں گشت لگا نے کا عادی ہے، دوسرے یہ کہ کسی خیال میں لگا دیا جائے مثلاً