انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تفویض کرتاہے اور تدبیر جو کچھ کرتاہے محض سنت واطاعت سمجھ کر کرتاہے، اس کی نیت یہ نہیں ہوتی کہ تدبیر ضرور کامیاب ہی ہوبلکہ وہ کامیابی اور ناکامی کو حق تعالیٰ کے سپرد کرکے کوشش کرتاہے اور دونوں حالت میں راضی رہتاہے۔تفویضِ حقیقی کا معیار : تہذیب: تفویض سے بڑھ کر راحت کا آلہ دنیا میں کوئی نہیں، مگر راحت کی نیت سے تفویض کرنا دین نہیں بلکہ دنیا ہے۔ حقیقی تفویض وہ ہے جس میں یہ بھی قصد نہ ہو کہ اس سے چین ملے گا بلکہ محض رضائے حق کا قصد ہو۔توکل مستحب کے شرائط : تہذیب: توکل مستحب کے لیے ضرورت ہے فطرتاً قوتِ قلب اور حقوق واجبہ کا ذمہ نہ ہونا یا اہلِ حقوق کا بھی ایسا ہی ہونا۔ تفویض کی حقیقت: تہذیب: تفویض کے معنی ترک تدبیر نہیں بلکہ اس کے معنی صرف یہ ہیں کہ خدا کے سوا کسی پر نظر نہ رکھے، تدبیر کرے اور تدبیر کے نتیجہ کو خداکے سپرد کرے۔راحت کا نسخہ اکسیر : تہذیب: تم اپنی طرف سے نہ بلا تجویز کرو نہ راحت بلکہ جو وہ تجویز کردیں اس پر راضی رہو، حضر ت! یہ نسخہ ایسا اکسیر ہے جس سے نہ اہلِ دنیا کو استغنا ہے نہ اہلِ دین کو، نہ علما کو استغنا ہے نہ عرفا کو، بلکہ تمام عالم اس کا محتاج ہے۔اللہ تعالیٰ کے سامنے ہماری مثال ایسی ہے جیسے لنگڑا ہرن شیر کے پنجے میں ہو : تہذیب: واللہ! سارے راستے بند ہیں۔ تم کہیں ان کے قبضے سے باہر نہیں جاسکتے۔ بس ہماری مثال ایسی ہے جیسے لنگڑا ہرن شیر کے پنجے میں ہو، اب بتلاؤ کہ اگر لنگڑا ہرن شیر کے پنجہ سے چھوٹنے کی کوشش کرے تو یہ اس کی حماقت ہے یا نہیں! بس اس کی خیر اسی میںہے کہ اپنے کو شیر کے سامنے ڈال دے اور اس کے ہر تصرف پر راضی ہو جائے، خواہ کھالے خواہ چھوڑدے: غیر تسلیم ورضا کو چارئہ در کف شیر نرخوں خوارئہاسلام کی حقیقت تفویض ہے : تہذیب: اسلام کی حقیقت تفویض ہے، جو تمام حالات کو شامل ہے۔ خواہ حالات آفاقیہ ہوں خواہ انفسیہ ہوں۔ پھر انفسیہ میں خواہ احوالِ حسیہ ہوں جیسے مرض وصحت اور قوت وضعف، خواہ باطنیہ ہوں جیسے قبض وبسط،ہیبت وانس اور محبت وشوق وامثالہا سب کو اپنے سر آنکھوں پر رکھے۔محققین کی تفویض کا حاصل طلبِ عبدیت ہے وبس : تہذیب: محققین تفویض بغرض راحت کو دنیائے محض کہتے ہیں، وہ تفویض کے طالب محض اس لیے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے کچھ حقوق بندے پر ہیں منجملہ ان کے یہ حق بھی ہے کہ