انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے پاس ہو اور مسلمانوں کے یہاں اس کا بدل نہ ہو اور وہ شے کفار کی شعارِ قومی یا امرِ مذہبی نہ ہو تو اس کا اختیار کرنا جائز ہے۔ جیسے بندوق، توپ، ہوائی جہاز، موٹر وغیرہ۔شرائط جواز ایجادات : ارشاد: اسلام ایجادات تو نہیں سکھاتا لیکن اصول ایجادات کی تعلیم دیتا ہے۔ مثلاً یہ کہ کسی ایجاد کو اس طرح اختیار نہ کرو جس میں دین میں خلل ہو یا جان کا خطرہ ہو یا یہ کہ بے ضرورت ایجادات کے در پے ہو کر ضروری کاموں کو ضائع نہ کرو اور ضروری ایجادات میں بھی اس کا لحاظ رکھو کہ موہوم منفعت کے لیے خطرۂ قویہ کا تحمل نہ کرو۔اسلام میں تعصب نہیں غیرت ہے : ارشاد: اسلام میں تعصب نہیں ہاں غیرت ہے کہ جو چیز مسلمانوں کے پاس بھی ہے اور کفار کے پاس بھی ہے صرف وضع قطع کا فرق ہے۔ اس میںاسلام نے تشبہ بالکفار سے منع کیا ہے۔ چناں چہ حدیث میںہے: علیکم بالقوس العربي بھا یفتح اللّٰہ علیکم اس میں علاوہ گناہ کے ایک بے عزتی بھی تو ہے کہ بلاوجہ اپنے کو دوسری قوموں کا محتاج ظاہر کیا جاوے۔عورتوں کو آزادی دی جاوے تو پھر ان کی روک تھام مشکل ہے : ارشاد: اگر عورتوں کو آزادی دے دی جاوے تو پھر ان کی آزادی کی روک تھام بہت دشوار ہے۔( جیسا کہ اہلِ یورپ کو دشواریاں پیش آرہی ہیں) کیوں کہ اول تو آزادی کی روک تھام عقل سے ہوتی ہے اور عورتوں میں عقل نہیں، ان کا ناقص العقل ہونا مشاہد ہے۔ دوسرے طبعی قاعدہ یہ ہے کہ جو قوت ایک زمانہ تک بند رہی ہو جب اس کو آزادی ملتی ہے تو ایک دم سے اُبل پڑتی ہے۔شریعت کو تکثیر نہیں بلکہ کمال مطلوب ہے : ارشاد: قاعدہ عقلیہ ہے کہ حدود وقیود موجب تقلیل محدود ہیں مگر شریعت کو تکثیر مطلوب نہیں، بلکہ کمال مطلوب ہے گو قلت ہی کے ساتھ ہو۔طالب علموں کے لیے مفید دستور العمل : ارشاد: طالب علم تین باتوں کا لحاظ رکھے اور ہمیشہ کے لیے ان پر دوام رکھے۔ ان شاء اللہ اس کی استعداد اچھی ہوگی، ایک یہ کہ سبق سے پہلے مطالعہ کرے۔ دوسرے سبق سمجھ کر پڑھے بدون سمجھے آگے نہ چلے۔ تیسرے یہ کہ سبق پڑھنے کے بعد ایک بار اس کی تقریر کر لیا کرے خواہ تنہا یا جماعت کے ساتھ۔ تکرار کر کے اس سے زیادہ محنت کی ضرورت نہیں، کیوں کہ زیادہ محنت کا انجام اچھا نہیں۔اسمائے الٰہیہ توقیفی ہیں: ارشاد: علما کا اس پر اتفاق ہے کہ اسمائے الٰہیہ توقیفی ہیں جو سماع پر موقوف ہیں۔ اس لیے اللہ تعالیٰ کو شافی کہنا جائز ہے، لیکن طبیب کہنا جائز نہیں۔مل کر کام کرنے کے معنیٰ : ارشاد: مل کر کام کرنے کے معنیٰ یہ ہیں کہ جس طرح بڑھئی اور معمار مل کر تعمیر کا کام کرتے ہیں کہ وہ الگ اپنا کام کرتا ہے وہ الگ، اسی طرح لیڈر علما سے استفتا کر کے کام کریں، یہ نہیں کہ مولوی صاحب بھی