انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عارف کو عقلی رنج مصائب پر نہیں ہوتا اور اس کی وجہ : تہذیب: اولاد کا یہ بھی حق ہے کہ ان کی مفارقت کا رنج کیا جائے اور خالق کا حق یہ ہے کہ عقلاً اس کے ہر تصرف پر راضی رہے، عارف کو طبعی رنج تو ہوتاہے مگر اس کی عمر زیادہ نہیں ہوتی، نہ اس سے پریشانی ہوتی ہے۔ عقلی رنج اس کو نہیں ہوتا اور پریشانی کی جڑ یہی ہے، عارف کو عقلی رنج اس لیے نہیں ہوتا کہ وہ انا للہ کے مضمون کو پیشِ نظر رکھتاہے۔عسر غیر اختیاری عقوبت ہی نہیں اور اس کی دلیل : تہذیب: اگر کوئی مشقت اور پریشانی تم کو پیش آئے تو اس کو اپنے لیے عقوبت ہی نہ سمجھو، جب کہ قصد کو اس میں دخل نہ ہو، بلکہ بلا قصد واختیار آئی ہو۔ لقولہ تعالی: {اِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْرًا} [الشرح: ۶] یہاں عسر سے مراد غیر اختیاری ہی ہے۔ کیوں کہ اس سے اوپر جس عسر کا ذکر ہے وہ غیر اختیاری ہی تھا: {وَوَضَعْنَا عَنْکَ وِزْرَکَلاO الَّذِیْٓ اَنْقَضَ ظَہْرَکَ} [الشرح: ۲] ظاہر ہے کہ حضورﷺ پر جو ثقل وحی وغیرہ کا تھا وہ غیر اختیاری تھا اور اس میں معیتِ یسر ظاہر ہے، کیوںکہ اس سے رفعِ درجات اور ترقیٔ اجر ہوتاہے۔معیار حقیقتِ مصیبت وصورتِ مصیبت کا : تہذیب: جس مصیبت سے انقباض اورپریشانی بڑھے وہ تو گناہوں کی وجہ سے ہے اور جس سے تعلق مع اللہ میں ترقی ہو، تسلیم ورضا زیادہ ہو وہ حقیقت میں مصیبت نہیں، گو صورتِ مصیبت ہو اور صورتِ مصیبت رفع درجات وامتحان محبت کے واسطے بھی ہوتی ہے۔واقعاتِ مصائب درحقیقت تجارت ہیں : تہذیب: یہ واقعاتِ مصائب درحقیقت سب تجارت میں داخل ہیں کہ ایک چیز ہم سے لی جاتی ہے اور اس کے عوض دوسری چیز دی جاتی ہے۔ اور تجارت بھی ایسی کہ : نیم جان بستاند وجان دہد آںچہ درو ہمت نیاید آں دہد علاوہ اس کے مصیبت حالاً تو مصیبت ہے مگر مالاً نعمت ہے۔ کیوں کہ اس سے منافع ومصالحِ دینیہ ودنیویہ حاصل ہوتے ہیں۔ ایک بزرگ کا ارشا د ہے کہ برسوں کے مجاہدات سے باطن کو وہ نفع نہیں ہوتا جو ایک ساعت کے حزن سے ہوتاہے۔ خاص کر ایمان کو پختگی ہوتی ہے، جو امورِ باطنہ میں سب سے افضل ہے۔شکر شکر منعمِ حقیقی کا طاعت سے ومجازی کا دعا سے بجا لائے : حال: احقر کے استاذ جو طبیب ہیں اچھے مالدار ہیں، وہ خرچ کے متعلق بہت کچھ اعانت کرتے ہیں اور احقر نے عرض بھی کیا کہ گرانی ہوتی ہے لیکن انھوں نے تسلیم نہیں کیا۔ ڈر