انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ذکر کا مقصودِ اصلی : ارشاد: ذکر اس واسطے مقصود نہیں کہ اس پر کیفیات وحالات کا ترتب ہو بلکہ محض اس لیے مقصود ہے کہ بندے کے ذکر سے حق تعالیٰ اس کو یاد کرتے ہیں، عاشق کے لیے کیا یہ تھوڑی بات ہے کہ محبوب اس کو یاد کرے۔ذکر اللہ مقلل غذا ہے : ارشاد: صوفیہ کے واقعات اس پر شاہد عدل ہیں کہ ذکر اللہ ان کی غذا بن جاتا ہے۔ اور غذائے جسمانی کاکام دیتا ہے اور مشاہدہ ہے کہ ذکر اللہ کرنے والے کی غذائے جسمانی کم ہوجاتی ہے یعنی ذکر اللہ میں مشغول ہونے سے پہلے جس قدر اس کی غذا تھی اس سے کم ہوجائے گی۔ابتدا میں توجہ الی اللہ کا طریقہ : ارشاد: توجہ الی اللہ کا طریقہ ابتدا ئً یہی ہے کہ توجہ الی الاسم کی جائے۔زبان کا ذکر سے بند ہوجانا کبھی غایتِ قرب کی وجہ سے ہوتاہے : ارشاد: کبھی ایسا بھی ہوتاہے کہ غایتِ قرب کی وجہ سے زبان ذکر سے بند ہوجاتی ہے، اس لیے نزع کی حالت میں کوئی مسلمان اگر کلمہ نہ پڑھے تو اس سے بدگمان نہ ہونا چاہیے، ممکن ہے کہ اس کی وجہ غایتِ قرب ہو۔عشّاق ہر وقت نماز میں ہیں : ارشاد: عشاق نماز کے بعد دوسری نماز کی فکر وانتظار میں بے تاب رہتے ہیں۔ اور حدیث میں ہے کہ نماز کے انتظار میں لگا رہنے والانماز ہی میں ہے۔ اس لیے عشاق ہر وقت نماز ہی میں ہیں۔عمل شوق باقی رکھ کر کرو : ارشاد: إن اللّٰہ لا یمل حتی تملوا یعنی عمل شوق باقی رکھ کر کرو۔ اتنا عمل نہ کرو کہ سارا شوق ایک دم ہی سے پورا کرلو۔ عبادت تحمل کے موافق کرو، تحمل سے زیادہ نہ کرو۔نماز سے عبدیت اور ذکر اللہ سے محبتِ حق پیدا کرنے کا طریقہ : ارشاد: نماز پڑھتے ہوئے یہ ارادہ ہو کہ ہم نماز اس واسطے پڑھتے ہیں تاکہ عبدیت پیدا ہو، ذکر اللہ اس واسطے کرتے ہیں کہ محبتِ حق پیدا ہو، تو میں دعوے سے کہتا ہوں کہ قصد اثر سے جو عمل کیا جائے گا وہ ضرور مؤثر ونافع ہوگا خواہ اس میں یکسوئی حاصل ہو یا نہ ہو۔ دل لگے یہ نہ لگے۔ وساوس آئیں یا نہ آئیں۔مداومت ومواظبت کے معنی : ارشاد: مداومت ومواظبت کے معنی یہ نہیں ہیں کہ ہر وقت اس میں لگا رہے ، بلکہ مطلب یہ ہے کہ جو وقت جس وقت عمل کا مقررہ ہے اس وقت وہ عمل کرے۔اللہ تعالیٰ کانام لینا ہی بڑی دولت ہے : ارشاد: اللہ تعالیٰ کانام لینا ہی بڑی دولت ہے یہ دولت ہر ایک کو حاصل نہیں ہوتی، ایک صورت قہر نازل ہونے کی یہ ہے کہ خدا کانام لینے کی توفیق سلب ہوجائے۔