انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ثمراتِ مقصود نہیں صرف رضائے حق مقصود ہے : تحقیق: اسی طرح اگر کوئی بچہ بیمار ہو تو دوا دارو کرو مگر ثمرہ متعین نہ کرو کہ یہ اچھا ہی ہو جائے بلکہ معالجہ محض رضائے حق کے لیے کرو کہ اللہ تعالیٰ نے اولاد کا یہ حق رکھا ہے کہ بیماری میں ان کی خدمت کرو، علاج کرو، ثمرہ پر نظر نہ کرو۔ اسی طرح ذکر وشغل میں لگو تو رضائے حق پر نظر رکھو، لذّت وشوق وغیرہ کو مطلوب نہ سمجھو، اگر قبض ہو تو خوش رہو، بسط ہو تو خوش رہو، کیفیات نہ ہوں تو خوش رہو۔ کیفیات ہوں تو خوش رہو ؎ زندہ کنی عطائے تو ور بکشی فدائے تو دل شدہ مبتلائے تو ہر چہ کنی رضائے تو ناخوشِ تو خوش بود برجان من دل فدائے یار دل رنجانِ منوقف علی الاولاد کے کفر ہونے کی صورت : ارشاد: مسئلہ میراث کو خلافِ حکمت سمجھ کر وقف الاولاد کرنا کفر ہے، شیطان اسی واسطے تو کافر ہوا تھا، کہ اس نے حکمِ خداوندی کو خلافِ حکمت سمجھا تھا۔ حالاں کہ مسئلہ میراث میں بڑی راحت کی تعلیم ہے کہ تم مرنے کے بعد کی فکر نہ کرو، تم پاؤں پھیلا کر سو رہو، ہم تمہاری جائیداد وغیرہ کو اقارب میں خود مناسب طور پر تقسیم کر دیں گے چناں چہ {ٰابَآؤُکُمْ وَاَبْنَآؤُکُمْ لَا تَدْرُوْنَ اَیُّہُمْ اَقْرَبُ لَکُمْ نَفْعًاط} [النساء: ۱۱] میں اس کی تصریح ہے۔نفع لازم مقدم ہے، نفع متعدی پر : ارشاد: نفع متعدی نفع لازم سے افضل ہے، یہ قاعدہ اس شخص کے لیے ہے جو نفع لازم سے فارغ ہوگیا ہو اور نفع متعدی میں مشغول ہونا اس کے لیے نفع لازم میں خلل انداز نہ ہوتا ہو، جیسے پڑھانا، اسی واسطے افضل ہے جو پڑھنے سے پوری طرح فارغ ہوچکا ہو اور اس کو اساتذاہ کہہ دیں کہ اب تم اس لائق ہو کہ دوسروں کو پڑھاؤ۔ نفع متعدی میں فضیلت اسی واسطے ہے کہ وہ نفع لازم کا ذریعہ ہے اسی لیے جس وقت نفع متعدی سے نفع لازم کا ذریعہ ہونے کی اُمید نہ ہو، اس وقت نفع متعدی کے ترک کا حکم ہے، اہلِ طریق کا اجماع ہے کہ جو شخص دوسروں کی تربیت کرتا ہو، اس کو لازم ہے کہ ایک وقت اپنے لیے یک سوئی اور خلوت کا ضرور مقرر کرے ورنہ نسبت مع اللہ ضعیف ہوجائے گی، معلوم ہوا کہ اصل مقصود نفع لازم ہے اور نفع متعدی مقصود نہیں، بلکہ مقصود کا ذریعہ ہے۔