انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
بند کردے گا(بس ترکیب یہ ہے کہ تم غلبہ وسوسہ کے وقت اتنا کہہ دیا کرو کہ میں ان وسوسوں سے نہیں گھبراتا تو اور وسوسے ڈال دے میں نہایت خوش ہوں)۔دفعِ وسوسہ کا مجرب طریق : تحقیق: وسوسہ کو بلاواسطہ دفع کرنا مفید نہیں ہوتا بلکہ بواسطہ اذکار دفع کرنا چاہیے۔دفعِ وساوس کا طریق رسوخِ ذکر ہے : تحقیق: تم مجاہدہ کرو مگر ثمرات کے منتظر نہ ہو کام میں لگے رہو، اور شیطان کے جلدی بھاگنے کا انتظار نہ کرو، کیوں کہ وہ تمہاری جلدی سے جلدی نہیں بھاگے گا بلکہ وہ تو اس وقت بھاگے گا جب ذکر راسخ ہوجائے گا اور ذکر کا راسخ ہونا ایک دو دن کاکام نہیں ہے۔ ؎ صوفی نشود صافی تا در نکشد جامی بسیار سفر باید تاپختہ شود خامیرغبت اضطراریہ الی الاجنبیہ کا علاج : تحقیق: رغبت اضطرار یہ الی الاجنبیہ پر مواخذہ نہیں بلکہ مواخذہ قصد پر ہے اگر عمداً کسی امرد یا عورت کی طرف توجہ کرے گا تو گناہ ہوگا۔ اس کا علاج بے التفاتی برتنا اور توجہ الی اللہ کرنا، اگر یہ تدبیر ظاہراً کافی نہ معلوم ہو تب بھی یہ چاہیے کہ غم نہ کرے ان شاء اللہ اسی طرح رفتہ رفتہ ایک دن دفع ہوجائے گا، اور اگر عمر بھر بھی دفع نہ ہو تو تم اس تدبیر کرنے کے بعد سب کدوش ہوگئے اب تم کو اس خیال سے کچھ ضرر نہیں بلکہ نافع ہوگا، کیوں کہ تم مجاہدہ میں مشغول ہو، چناںچہ حدیث میں ہے: من عشق فعف وکتم فمات فہو شہید۔ یعنی جو کسی پر عاشق ہوگیا، پھر اس نے عفت اختیار کیا اور اپنے عشق کو چھپایا وہ شہید ہے۔ (عفت کی قید میں عفتِ جوارح وعفتِ قلب سب داخل ہیں، اور عفتِ قلب سے مراد وہی ہے کہ بالاختیار اور بالقصد خیال نہ لائے۔ اور شہید ہونا بھی عقلاً ظاہر ہے کہ جب تپ دق کا گھلا ہوا شہید ہے تو تپ عشق کا مارا ہوا تو ضرور ہی شہید ہوگا۔ کیوںکہ حرارت حمیٰ سے حرارت عشق اشد ہے۔قبض قبض سے خود کشی دلیل معرفت ناقص کی ہے : تحقیق: اہلِ معرفت نے تو ناراضی کے شبہ پر خود کشی تک کرلی ہے گویہ غلطی تھی، کیوںکہ خودکشی میں تو ناراضی متیقن ہے اور قبض میں ناراضی کا احتمال ہی احتمال ہے مگر اس وقت اضطراب اور گھٹن ایسا ہوتاہے کہ ان مقدمات کی طرف خیال ہی نہیں جاتا، اس لیے ممکن ہے کہ یہ خود کشی کرنے والے معذور ہوں، لیکن ان کی معرفت ناقص ضروری تھی کامل نہ تھی، اسی لیے تمام پہلوؤں پر نظر نہ گئی، ایسے وقت میں عارف محقق