انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چین رہوں۔ تہذیب: مگر اس کے ساتھ یہ بھی دعا کرو کہ اس بے چینی میں چین رہے (اس جواب میں شریعت وطریت دونوں کے اصول کی رعایت ہے۔ اس لیے کہ اگر یہ جواب دیا جاتا کہ بے چینی مطلوب نہیں تو ان کا یہ خیال رخصت ہوجاتا۔ کیوںکہ طریقت میں حال مہمان عزیز ہے اگر اس کی قدر نہ کی جائے تو یہ روٹھ جاتاہے تو اس جواب میں طریقت کے اصول کی مخالفت ہوتی اور اگر یہ جواب دیا جاتاکہ بے چینی محمود ہے تو شریعت کے خلاف ہوتا، اس واسطے کہ شریعت میں اطمیان اور چین مطلوب ہے۔ {اَلَا بِذِکْرِ اﷲِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُط} [الرعد: ۲۸] اس جواب پر بے ساختہ یہ شعر پڑھنے کو جی چاہتاہے: ہزار نکتہ باریک تر زموایں جاست نہ ہر کہ سر بتراشد قلندری داند برکفے جامِ شریعت بر کفے سندانِ عشق ہر ہوسنا کے نداند جام وسنداں باختن (ا ز جامع منہ)شوق وولولہ نہ بالذات مطلوب ہے نہ شرائطِ قبول سے ہے : تہذیب: شوق بمعنی ولولہ نہ بالذات مطلوب ہے نہ شرائطِ قبول سے ہے، اخلاص کے ساتھ عمل ہونا کافی ہے، گو ولولہ نہ ہو بلکہ طبعاً گرانی ہو۔ حدیث إسباغ الوضوء علی المکارہ اس کی نقلی دلیل ہے، جس سے دعا ئے مذکو سے زائد یہ بھی ثابت ہوتاہے کہ ایسے مکارہ سے اجروفضل بڑھ جاتاہے اور عقلی حقیقت اس کی یہ ہے کہ طاعات بعض کے لیے مثل غذا کے ہیں اور بعض کے لیے مثل دوا کے اور ظاہر ہے کہ دوا کا نافع ہونا اس کی رغبت پر موقوف نہیں ہے۔ نیز ایسی حالت میں اس کا استعمال اور زیادہ ہمت اور مجاہدہ ہے اور اس میں حکمتیں بھی ہوتی ہیں۔ جیسے عجب سے حفاظت اور اپنے نقص کا مشاہدہ ونحوہما۔ پس عبد کامل کا مذہب یہ ہونا چاہیے: بدرد دو صاف ترا حکم نیست دم ورکش کہ آنچہ ساقی ماریخت عین الطاف ستمحبتِ عقلی کی شناخت : تہذیب: محبتِ عقلی یہ ہے کہ انسان اپنی طبیعت کو شریعت پر عمل کرنے کی طرف متوجہ کرے۔دردو محبت پیدا کرنے کا طریقہ : تہذیب: محبت ودرد ودلجمعی پیدا ہونے کے لیے مثنوی معنوی ودیوان حافظ کے دو دو صفحے کا روزانہ مطالعہ کیا جائے تو زیادہ نافع ہوگا۔