انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الْمُرْسَلِیْنَ} [القصص: ۷] کی بشارت سنائی۔خوف وحزن کے دو درجے : تحقیق: خوف وحزن کے دو درجے ہیں: ایک غیر اختیاری، یہ خوف وحزن طبعی ہے۔ اور ایک اختیاری، یہ خوف وحزن عقلی ہے، مثلاً طبعی حزن تو یہ ہے کہ ایک واقعہ رنج دہ ہوا، اور دل پر اس سے چوٹ لگی، بے قراری ہوئی۔ اور عقلی درجہ یہ ہے کہ اس غم کو لے کر بیٹھ جائے، اس میں غور وفکر کرتا رہے اور زبان سے تذکرہ کرتا رہے، اس طرح جو شخص غم لے کر بیٹھے گا تو غم پہلے سے زیادہ ہوگا۔بابِ سوم : تہذیبات (حصہ اوّل)رذیلہ کی اصلاح (اس باب کا حصہ اوّل متضمن ہے اخلاق رذیلہ کے ازالہ کو تعدیل کے طرق کو اور حصہ دوم اخلاقِ حمیدہ کی تحصیل وتکمیل کے طرق کو)۔رذیلہ کے اصلاح کی حد : تہذیب: سالک کو چاہیے کہ رذائل کی اصلاح شیخ سے ایک ایک کی کرائے۔ جب ایک رذیلہ کی مقاومت پر پوری قدرت ہوجائے اور مادہ کی اضمحلال ہوجائے تو دوسرے رذیلہ کا علاج شروع کرے ار اس رذیلہ کے ازالۂ کلی کا کبھی انتظار نہ کرے، کیوں کہ یہ ناممکن ہے بلکہ اس مادہ کے وجود میں ہزارہا حکمتیں ہیں۔رذائل کے فطری ہونے کی دلیل : تہذیب: رذایل کے فطری ہونے کی دلیل یہ ہے کہ ہم دیکھتے ہیں کہ بچوں کو بھی غصہ آتاہے۔ اور محققین کا قول ہے کہ غضب کبر سے پیدا ہوتا ہے، اور پھر غضب سے غیبت پیدا ہوتی ہے، جب بچوں میں غصہ ہے تو معلوم ہوا کہ ان میں کبر بھی ہے تو بچوں کے اندر ان امور کے ہونے سے معلوم ہوا کہ یہ امور فطری ہیں۔زوالِ رذائل سے مقصود اضمحلال ہے : تہذیب: زوالِ رذائل سے مقصود اضمحلال ہے اور اضمحلال کے معنی ہیں کہ مجاہدہ کے بعد ان اخلاقِ رذیلہ کی مقاومت میں پہلی جیسی مشقت نہ رہے، ورنہ مجاہدہ سے نہ حریص کی حرص زائل ہوتی ہے نہ بخیل کا بخل، نہ متکبر کا کبر، ہاں! اضمحلال ہوجاتا ہے، جس کا ثمرہ یہ ہے کہ ان کا مقتضا پر عمل نہ ہو، کیوں کہ عمل اختیاری ہے پس مقتضائے رذیلہ پر عمل نہ کرنا بھی بڑی کامیابی ہے اور مجاہدہ وریاضت سے بھی سہل وآسان ہوجاتاہے۔ریاضت ومجاہدہ کا فرق : تہذیب: ایک درجہ تو ہے تقاضائے معصیت کا، اس کی مخالفت کرنا تو مجاہدہ ہے اور ایک اس