انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرے اور کامیاب نہ ہو، کیا بروزِ قیامت اندھا اُٹھے گا؟ فرمایا کہ اگر یہ وعید ثابت ہے تو اندھا وہ اُٹھے گا جو کوشش چھوڑ دے گا (یہ شبہات ادھورے علم سے ہوتے ہیں) اور جو کوشش میں لگا رہتا ہے وہ اس وعید کا مستحق نہیں، وہ ایسا ہی اُٹھے گا جیسے یاد والے اُٹھیں گے۔شیطانی وسوسہ سے بچنے کی تدبیر : ایک صاحب جو مبتلائے وساوس تھے، ان کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ شیطانی وساوس سے بچنے کی تدبیر یہ ہے کہ ہمت سے شیطان کا مقابلہ کرو اور مقابلہ یہی ہے کہ اس کی طرف التفات مت کرو، جیسے کٹ کھنا کتا بھونکتا ہے بھونکنے دو۔ بھاگنے سے اور زیاد بھونکے گا۔خدا پر بھروسہ رکھنا : خلافت کی شورش کے زمانے کا قصہ ہے کہ یہاں پر ایک شخص تھا ہندو راجپوت، پُرانا آدمی تھا، میں صبح کو جنگل سے آرہا تھا، وہ مل گیا، کہنے لگا کہ کچھ خبر بھی ہے تمہارے لیے کیا کیا تجویزیں ہورہی ہیں؟ اکیلے مت پھرا کرو۔ میں نے کہا: جس چیز کی تم کو خبر ہے مجھ کو اس کی بھی خبر ہے اور ایک چیز کی بھی خبر ہے جس کی تم کو خبر نہیں۔ پوچھا: وہ کیا؟ میں نے کہا: وہ یہ کہ بدونِ خدا کے حکم کے کسی سے کچھ ہو نہیں سکتا۔ کہنے لگا: پھر تو جہاں چاہو پھرو، تمہیں کچھ جو کھم (یعنی اندیشہ) نہیں، دیکھیے ایک ہندو کا خیال کہ خدا پر بھروسہ رکھنے والے کا کوئی کچھ بگاڑ نہیں سکتا۔معاشرت میں حضرت والا کی تعلیم : فرمایا کہ معاشرت کے متعلق میرے تمام تعلیم کا خلاصہ یہ ہے کہ میں ہمیشہ یہ چاہتا ہوں کہ کسی کی طبیعت پر میری وجہ سے بار یا گِرانی نہ ہو۔زنا، شراب پینے سے اشد ہے : فرمایا کہ خلافت کمیٹی کے زمانہ میں اچھے بُرے کی تو کوئی تمیز ہی نہ تھی۔ اغراض پرستی، نفس پرستی، ہوا پرستی، دنیا پرستی کا بازار گرم تھا۔ ایک شخص نے ایک حامی تحریک سے کہا کہ شراب پر تو پیکٹنگ اور پہرہ لگاتے ہو، مگر رنڈیوں پر بھی تو پیکٹنگ اور پہرہ لگاؤ، یہ بھی تو بُرا کام ہے اور یہ بھی کہا کہ اگر دین کی وجہ سے بُرے کاموں کو روکتے ہو، تو جو بھی بُرے کام ہوں سب کو بند کر دو، بلکہ شراب پینے سے تو زنا اشد ہے۔ چناں چہ شراب کے نہ پینے پر اگر ظالم حاکم وغیرہ قتل کی دھمکی دے شراب کا پی لینا ایسے وقت جائز ہے اور اگر زنا پر قتل کی ایسی ہی دھمکی دے تو ایسے وقت میں زنا کرنا جائز نہیں، تو آپ لوگوں نے زنا کو کیوں نہیں روکا؟ نہ اس پر پیکٹنگ ہوا، نہ پہرا لگا۔ پس معلوم ہوا اور بعض نے اس کی تصریح کی کہ یہ دین اس کا سبب تھوڑا ہی تھا، بلکہ سبب اس کا صرف انگریزوں سے دشمنی تھی، اس لیے کہ شراب کی آمدنی انگریزوں کو پہنچتی ہے اور رنڈیوں کی آمدنی انگریزوں کو نہیں پہنچتی۔خطا معاف کر دینا اور عذر قبول کر لینا : فرمایا کہ کسی کی خطا معاف کر دینے پر اور عذر قبول کر لینے پر یہ لازم نہیں آتا کہ اس سے دوستی اور خصوصیت بھی رکھے۔ بعض اوقات اس پر قدرت نہیں ہوتی اور بعض اوقات بعد تجربہ کے اس میں