انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دیں، پس دیانند سرستی کا مسلمانوں سے یہ سوال کرنا بالکل لغو اور مبنی برحماقت وجہل ہے کہ یہ جو مسلمان کہتے ہیں کہ لوحِ محفوظ میں اوّل خلقت سے قیامت تک کے واقعات لکھے ہوئے ہیں اور واقعات تو لا تعداد ولا تحصیٰ ہیں تو وہ کتاب تو بہت بڑی ہوگی، پھر وہ کہاں رکھی جاتی ہوگی۔ہم لوگوں کا حضورﷺ کے زمانہ میں نہ ہونا بھی رحمت ہے : ارشاد: ہم لوگوں کا حضورﷺ کے زمانے میں نہ ہونا اور اب ہونا بھی نعمت ہے کیوں کہ ہم لوگ اگر اس وقت بھی ہوتے تو ایسے ہی ہوتے جیسے اب ہیں اور اب ہماری حالت یہ ہے کہ ہمارے اندر تکبر ہے اور اتباعِ علما سے اعراض ہے تو اس وقت حضورﷺ کے ساتھ یہ معاملہ ہوتا، ایمان ہی نصیب نہ ہوتا، کیوں کہ عادتِ مالوفہ یک لخت ترک کر دینا بڑی ہمت کی بات ہے۔علما کا استیصال تمام عالم کا استیصال ہے : ارشاد: جو لوگ علما کے استیصال کی فکر میں ہیں وہ خود مسلمانوں کے بلکہ تمام عالم کے استیصال کی فکر میں ہیں کیوں کہ بقا عالم علما کی وجہ سے ہے جس کی دلیل یہ ہے کہ حدیث میں ہے: لا تقوم الساعۃ حتی یقال في الأرض اللّٰہ اللّٰہ۔عالم بدعمل پر بھی اعتراض کا حق نہیں : ارشاد: عالم اگر بدعمل بھی ہو جب بھی تم کو اس پر اعتراض کا حق نہیں کیوں کہ وہ مدعی علم کا ہے نہ کہ عمل کا، طبیب اگر بد پرہیز ہو تو مریض کا کیا نقصان ہے۔مادری وغیر مادری زبان کا فرق : ارشاد: قاعدہ یہ ہے کہ زبان دان کو اپنی مادری زبان میں گفتگو سنتے ہوئے اول التفات معانی کی طرف ہوتا ہے اور الفاظ کی طرف بعد میں التفات ہوتا ہے اور غیر مادری زبان میں اول التفات الفاظ کی طرف ہوتا ہے، ثانیاً معانی کی طرف۔وحدت الوجود کی حقیقت : ارشاد: وحدت الوجود تو یہ ہے کہ اپنی ہستی کو مٹا کر خدا کی ہستی کا مشاہدہ کرے، نہ یہ کہ خدا کی ہستی کو مٹا کر اپنی ہستی کا مشاہدہ کرے۔ لزومِ صوم شہوت کا علاج ہے نہ کہ مطلقِ صوم: ارشاد: روزہ میں ابتداء ً شہوت کا غلبہ ہوتا ہے کیوں کہ اس سے طبیعت میں لطافت پیدا ہوتی ہے اور لطافت سے شہوت بڑھتی ہے مگر زیادہ روزہ رکھنے سے پھر شہوت کم ہو جاتی ہے اور حدیث میں لزومِ صوم کو علاج فرمایا ہینہ کہ مطلقِ صوم کو اور لزوم مقتضِی ہے اعتیاد وتکرار کو کیوں کہ قاعدہ یہ ہے کہ جیسے زیادہ کثافتِ طبع سے شہوت کم ہو جاتی ہے اسی طرح زیادہ لطافت سے بھی کم ہو جاتی ہے۔تعزیت کرنے کا طریقہ : ارشاد: بھائی جو ہونا تھا وہ تو ہوگیا، اب رونے دھونے سے مردہ تو زندہ ہونے سے رہا، نہ اُس کا اِس میں کچھ نفع، تم وہ کام کرو کہ اس کو بھی نفع ہو اور تم کو بھی، وہ یہ کہ قرآن لے کر بیٹھ جاؤ اور پڑھ پڑھ کر اس کو بخشو،