انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بات نہیں رکھتا اور دل میں وہ رکھے جو زبان سے نہ کہے، میں تو زبان سے بہت کچھ کہہ لیتاہوں دل میں کچھ نہیں رکھتا۔ کفر است در طریقت تا کینہ داشتن آئین ما ست سینہ چو آئینہ داشتندنیائے مذموم بیوی کے ساتھ محبت کا ہونا محمود ومطلوب ہے : تہذیب: بی بی کی محبت دنیا تو ہے مگر مباح بلکہ محمود، مگر اس شرط سے کہ غافل عن الدین نہ کرے۔ بیوی کے ساتھ محبت کا زیادہ ہونا عین مطلوب ہے۔ جب تقوی بڑھتاہے تو بیوی سے محبت بڑھ جاتی ہے۔دنیائے مذموم کی شناخت : تہذیب: مطلق خواہش مال کی بوجہ حاجات کے حبِّ دنیا نہیں۔ حبِّ دنیا کی علامت عدم تحرز عن الحرام ہے یا انہماک، یعنی جمع زائد از حاجت لمحض الحرص ولو من بحلال ہے۔مال کی کمی پر نظر کرنا حبِّ دنیا ہے : تہذیب: مال کی کمی پر نظر کرنا اکثر حبِّ دنیا کی وجہ سے ہے۔غفلتِ مذموم کی حد : تہذیب: غفلتِ مذموم سے مراد یہ ہے کہ بے شغلی کی حالت میں حق تعالیٰ سے بے توجہ رہے اور ایسا شغل جو مانع ہو توجہ الی اللہ سے بلا ضرورت اختیار کرے۔کسبِ دنیاممنوع نہیں حبِّ دنیا ممنوع ہے : تہذیب: کسبِ دنیاممنوع نہیں البتہ اس کی محبت اور دل میں اس کی وقعت کرنا ممنوع ہے خواہ پیرایۂ مذمت ہی میں ہو، کیوں کہ جس چیز کی دل میں کچھ وقعت نہ ہو اس کا ذکر مذمت سے بھی نہیں کیا جاتا۔دنیا کے اندر فکرِ مذموم اور فکرِ محمود کی حد : تہذیب: دنیا کے اندر جو فکر مذموم ہے وہ وہ ہے جو تحصیلِ دنیا کے لیے ہو، اس کو مقصود بالذات سمجھ کر اور اگر مقصود بالذات نہ سمجھے تو وہ فکر بھی جائز ہے کیوںکہ حدیث میں ہے: طلب الحلال فریضۃ، (الحدیث) نیزجو دنیا میں فکر ترکِ دنیا کے لیے ہو وہ مطلوب ہے، یعنی دنیا اور آخرت میں موازنہ کے لیے تفکر کرنا کہ ان میں کون سا قابلِ اختیار کرنے کے اور کون قابلِ ترک ہے، یہ فکر مطلوب ہے۔آخرت کے مقابلے میں طلبِ دنیا محض حماقت اور جہالت ہے : تہذیب: امام غزالی ؒ نے لکھاہے کہ آخرت کا وجود نہ ہوتا یا تحصیلِ دنیا آخرت سے مانع نہ ہوتی تب بھی دنیا کی حقیقت ایسی ہے کہ اس کو معلوم کرکے عاقل ہر گز اس کی طرف رغبت نہ کرتا، اور آخرت کے مقابلے میں تو اس کا طلب کرنا محض حماقت ہے اور جہالت ہے۔