انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اللہ کا نام دنیا کے لیے نہ لو : ایک شخص نے لکھا کہ میں وظائف پڑھتا ہوں، (ہفتہ ہیکل شش قفل) مگر افلاس پھر بھی نہ گیا، اگر آپ فرمائیں تو ان وظائف کو چھوڑ دوں؟ فرمایا کہ میں نے لکھ دیا ہے کہ چھوڑنے کی کیا ضرورت ہے، مگر اللہ کا نام آخرت کے لیے پڑھا جاتا ہے نہ دنیا کے لیے، تم بھی دنیا کے لیے نہ پڑھو۔نصیحت کرنا عالم کا کام ہے : فرمایا: ناصح اگر عالم نہ ہوگا اور نصیحت کرے گا تو اس میں تکبر ہوگا، کیوں کہ وہ اس خیال سے نصیحت کرے گا کہ میں اس سے اچھا ہوں، تو اس کا اثر نہ ہوگا۔ مناسب طریق سے نصیحت کرنا، یہ عالم ہی کا کام ہے۔ دوسرے فطری طور پر مخاطب کے قلب میں اس کی عظمت ومحبت ہوتی ہے، اس کی سختی بھی گوارا کر لی جاتی ہے، مگر بے علم کو ہرگز یہ نہ چاہیے کہ تبلیغ میں تشدّد کرے۔ذہانت بھی عجیب چیز ہے : فرمایا کہ ذہانت بھی عجیب چیز ہے۔ ایک شیعی نے ایک مولوی صاحب سے کہا کہ آج یہ جس قدر نئے نئے فرقے بنتے ہیں، یہ سب سنّیوں میں سے بنتے ہیں، آپ نے شیعوں میں سے کوئی فرقہ باطلہ بنتے نہ دیکھا ہوگا؟ مولوی صاحب نے اسی شیعی کو جواب دیا۔ بنتے دیکھنا کیا معنی، سُنا بھی نہیں، یہ تو واقعہ ہے جو بالکل صحیح ہے، لیکن اس کی وجہ جناب کو معلوم نہیں، مجھ کو معلوم ہے اور وہ یہ کہ یہ تو آپ کو تسلیم ہوگا کہ شیطان اپنا وقت بے کار نہیں کھوتا پھرتا، جو اس کا فرض منصبی ہے شب وروز اس کی انجام دہی میں مصروف رہتا ہے۔ شیعی نے کہا: یہ تو مسلّم ہے۔ مولوی صاحب نے کہا: اب سُنیے کہ شیطان شیعوں کو انتہائے مرکز گمراہی پر پہنچا چکا ہے اور اس سے آگے کوئی درجہ گمراہی کا رہا نہیں، اس لیے ان کو اور کہاں لے جاوے۔ باقی سنّیوں کو حق پر سمجھتا ہے، اس لیے رات دن ان کے پیچھے پڑا رہتا ہے۔ اِس کو بہکا دیا، اُس کو بہکا دیا۔ وہ شیعی بے چارہ مبہوت رہ گیا۔بدعتی کی تعریف : فرمایا کہ بدعتی وہ ہے جس کے عقیدے میں خرابی ہو اور وہ نہیں جس کے عمل میں خرابی ہو اور عقیدہ میں نہ ہو۔ایک سلسلہ کی تحقیر، سب کی تحقیر ہے : فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب چاروں سلسلے میں اس لیے بیعت فرماتے تھے کہ دوسرے سلسلوں کی تحقیر اور بدگمانی، بدظنی کا قلب میں وسوسہ نہ آسکے، کیوںکہ حاصل مقصود تو سب سلسلوں کا ایک ہی ہے، صرف طریقِ تربیت کے اعتبار سے فرق ہے، معنوں میں ایک ہے، عنوان میں فرق ہے، اگر ان میں سے کسی ایک کی تنقیص کرے گا ، وہ اس طریق میں بھی محروم رہے گا، کیوںکہ ایک سلسلہ کی تحقیر سب کی تحقیر ہے۔تعجیل بیعت کی حَد : ایک شخص کی درخواستِ بیعت پر حضرت والا نے فرمایا: تعجیلمناسب نہیں، پھر اس نے لکھا کہ تعجیل کی حد کیا ہے تاکہ اس وقت تک کچھ نہ بولوں؟ فرمایا کہ جس وقت تک میرے چالیس وعظ اور رسائل نہ دیکھ لو اور بیس