انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تخلیہ وتحلیہ دونوں میں بہ تکلف عمل کی ضرورت ہے : حضرت والا تخلیہ (یعنی رذائل دور کرنا) اور تحلیہ (یعنی اخلاق حمیدہ پیدا کرنا ) دونوں کے متعلق بہ تکلف عمل کرنے پر بہت زور دیا کرتے ہیں۔ چناں چہ ایک طالب نے لکھاکہ بدنظری سے بچنا نفس پر بہت شاق ہوتا ہے۔ کوئی تدبیر ایسی ارشاد فرما دیجیے کہ جس پرعمل کرنے سے اس فعل شنیع سے طبعاً نفرت پیدا ہوجاوے ۔ جواب تحریر فرمایا کہ بجز ہمت اور تحملِ مشاق کے کوئی تدبیر نہیں اور معین اس کی دو چیریں ہیں: استحضارِ عقوبت اور ذکر کی کثرت یہ تو تخلیہ کے متعلق ہوا ۔دولت ِ یقین سے آراستہ ہونے کا طریقہ : اور تحلیہ (بالحاء اِلمہملۃ) کے متعلق یہ ہے کہ ایک طالب نے لکھا کہ حصولِ یقین کا طریقہ ارشاد فرمایا جاوے ۔ جواب تحریر فرمایا کہ اول بہتکلف عمل کرنا، اس کی برکت سے یقین پیدا ہوجاتا ہے بجز اس کے اور کوئی طریقہ نہیں اور یہ اشعار بکثرت تحریراً و تقریراً فرمایا کرتے ہیں۔ (للعارف الرومي) ؎ اندریں رہ می تراش ومی خراش تادم آخر دمے فارغ مباش تادمِ آخر دمے آخر بود کہ عنایت باتو صاحب سّر بود دوست دار دوست ایں آشفتگی کوشش بیہودہ بہ از خفتگی کارکے می کن تو وَ کاہل مباش