انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
قبض فی نفسہٖ مضر نہیں : تحقیق: قبض فی نفسہٖ تو مضر نہیں مگر جب اس کا سبب کوئی فعل قبیح ہو تو وہ قبض مضر ہے۔ اس کی اصلاح یہی ہے کہ اس فعل کا تدارک کیا جائے۔قبض سے جو مایوسی ہو اس کا علاج : حال: ایک دن قبض کی حالت میں یہ بات سمجھ میں آئی کہ تمہارے ارادے تو کبھی پورے نہیں ہوئے۔ اب جو تم اہل اللہ کے دروازے پر پڑے ہو تو کیا امید ہوسکتی ہے۔ پھر یہ خیال ہوتا ہے کہ بلاکر محروم کرنا یہ انصاف کے خلاف ہے۔ اور بے انصافی سے اللہ تعالیٰ پاک ہیں۔ تحقیق: اس کو بے انصافی نہ سمجھنا چاہیے، محروم رکھنا ہی عین انصاف ہے۔ اوّل تو وہ مالک، پھر ہم ہزاروں کوتاہی جس سے محروم رہنا تعجب نہیں، بجائے اس کے یہ سمجھے کہ وہ بڑے رحیم ہیں کوتاہیوں کو بھی معاف کرتے ہیں ان سے امید ہے۔قبض کے علاج کی ضرورت نہیں : تحقیق: قبض کے آداب وحقوق کی رعایت ضروری ہے۔ خصوصا رضا وتفویض خلاصۃ الآداب ہے۔ جو امر غیر اختیاری ہو سب محمود ہے۔ قبض خود حالتِ نافعہ ہے۔ اس کا علاج ضروری نہیں اور جو علاج کے عنوان سے بزرگوں نے کچھ لکھا ہے اس سے مقصود نہیں ہے کہ اس کا ازالہ کیا جائے بلکہ مطلب یہ ہے کہ قبض کے وقت یہ عمل کیا جائے۔ گویا یہ اعمال آداب وحقوق ہیں قبض کے۔ پھر ان کے بعد خواہ قبض رہے یاجائے، دونوں حالتوں میں رضا وتفویض چاہیے۔ اس دستور العمل سے اگر پریشانی ذات بھی رہے تو اس کا وصف نہ رہے گا۔ مشاہدہ اس کا شاہد ہے۔قبض سے مقصود سالک کی اصلاح ہے : تحقیق: قبض کا سبب صرف عدمِ رضائے حق نہیں بلکہ دفعہ حکمتوں کی وجہ سے قبض طاری کیا جاتاہے، سالک کے لیے یا سنبھالنے کے لیے بھی بسط کو سلب کرلیا جاتاہے تاکہ عجب وکبر میں مبتلا نہ ہو۔قبض کی حکمت : تحقیق: حدیث میں ہے کہ جب بندے کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے کوئی خاص مرتبہ مقدر ہوتا ہے جس کو وہ اپنے عمل سے حاصل نہ کرسکتا تھا، اللہ تعالیٰ اس کو اس جسد اور اس کے اہل اور اس کے مال کو کسی بلا میں مبتلا کردیتاہے۔ پھر وہ اس پر صبر کرتاہے، یہاں تک کہ وہ اس مرتبہ کوحاصل کرلیتاہے جو اللہ کی طرف سے مقدر ہوا تھا۔ یہ حدیث قبض کی حالت میں نہایت تسلی بخش ہے۔ تحقیق: حضرت حاجی صاحب نے فرمایا کہ قبض حقیقتاً لطف ہے بصورت قہر: چوں کہ قبضے آیدت اے راہرو