انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
ہوجاتی ہے۔غیبت کا اصل علاج تواضع ہے لیکن فوری علاج فکرو تأمل ہے : تہذیب: غیبت کا علاج بھی تواضع ہی ہے مگر تواضع ایک دن میں پیدا نہیں ہوتی اس لیے جب تک تواضع حاصل نہ ہو غیبت سے بچنے کے لیے فوری علاج یہ کرو کہ بدون سوچے کوئی بات نہ کیا کرو، جو بات کرو سوچ کر کرو اس سے غیبت کم ہوجائے گی اور کچھ دنوں کے بعد بالکل نہ ہوئے گی، اور اگر کسی وقت بے سوچے کوئی بات نکل جائے تو اسی وقت دو رکعت نفل صلوۃ التوبہ کی نیت سے پڑھ لیا کرو۔بیان مواقع جوازِ غیبت اور عوام کو تنبیہ : تہذیب: جہاں کسی شخص کی حالت چھپانے سے دین کا یا دوسرے مسلمانوں کا یقینا یا ظناً (جس سے ظنِ غالب مراد ہے) ضرر ہوتاہے وہاں اس کی حالت ظاہر کردینا چاہیے، محدثین کا رواۃِ حدیث پر جرح کرنا، مبتدع گمراہ کن کی بدعت کا ظاہر کرنا، مستشار کو مستشار فیہ کی حالت کا مستشیر سے بیان کرنا اور مظلوم کا ظالم کی شکایت کرنا سب اس میں داخل ہے، مگر میں عوام کو متنبہ کرتاہوں کہ اس کلیہ کو وہ خود استعمال نہ کریں بلکہ جس کی وہ غیبت کرنا چاہیں اس میں پہلے مجتہد اور متدین علما سے فتوی لیں، اجتہاد سے میری مرا یہ ہے کہ وہ فقہا کے اقوال کو واقعات پر صحیح طور پر منطبق کرسکتا ہو اور یہ اجتہاد ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ قیامت تک باقی رہے گا اور تدین سے مراد یہ ہے کہ اغراض کا تابع نہ ہو کہ کھینچ کر ناجائز کو حدِّ جواز میں لائے۔ چناںچہ ہم رات دن دیکھتے ہیں کہ مولوی جس کی غیبت کرنا چاہیں ایسے حدِّ جواز میں لے آتے ہیں کہ ہماری نیت اس غیبت سے دوسرے کی تحقیر نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کی اصلاح مقصود ہے تاکہ اس کے شر سے محفوظ رہیں یا معتقد نہ ہوں وغیر ذلک۔ مگر حق تعالیٰ کے سامنے ان تاویلوں کا چلنا دشوار ہے۔ کیوںکہ وہ خوب جانتے ہیں کہ تمہارا مقصود شفائے غیض اور دوسرے کی تحقیر تھی یا مسلمانوں کی اصلاح کا قصد تھا۔ کارہا با خلق آری جملہ راست با خدا ویر وحیلہ کے رواست کار با اورا ست باید داشتن رایتی اخلاص وصدق افراشتنغیبت کا ایک عجیب عملی علاج : تہذیب: غیبت کا ایک عجیب وغریب عملی علاج یہ ہے کہ جس کی غیبت کرے اس کو