انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ذکر کی حقیقت : ارشاد: معاصی سے جو چیز رو کے وہ ذکراللہ ہی ہے۔ چناںچہ جنت اور دوزخ کی یاد اگر معاصی سے روکے وہ بھی ذکر اللہ ہے۔ اسی طرح مراقبہ اگر ذاتِ معاصی سے روکے ذکر اللہ ہے۔قلب ذاکر مثل تعویذ ملفوف کے ہے اس لیے پاخانہ میں ذکرِ قلبی جائز ہے : ارشاد: پاخانہ میں دل سے خدا تعالیٰ کو یاد کرنا وہی ذکرِ حقیقی ہے ممنوع نہیں، کیوں کہ قلب پاخانہ نہیں ہے۔ چناںچہ صوفیہ کا قول ہے کہ لطیفہ قلب جسم سے باہر ہے وہ دوسرے عالم میں ہے۔ اوراگر کوئی اس تحقیق کو نہ مانے تو وہ یوں کہہ لے کہ قلب ذاکر مثل تعویذ ملفوف کے ہے، اور تعویذ ملفوف کو پاخانہ میں لے جاناجائز ہے اور گو زبان بھی ملفوف ہے مگر زبان سے ذکر جب ہی ہوسکتا ہے جب کہ لبوں اور دانتوں کو حرکت ہو اور جب دندان کو حرکت ہوگی تو زبان مستور نہ رہے گی۔ذکر ناجائز کب ہوجاتاہے : ارشاد: اگر ذکر سے کسی کو تکلیف ہونے لگے کہ نہ زبان سے ذکر کرسکے نہ دھیان سے جیساکہ امراضِ جسمانیہ میں ایسا ہوتاہے کہ بعض دفعہ ضعفِ دماغ کی وجہ سے دھیان سے تکلیف ہوجاتی ہے تو اس شخص کو اس حالت میں ذکر جائز نہیں تاکہ ذکر سے نفرت نہ ہوجائے۔ذکر میں قیود وزوائد کا اہتمام عمل سے زیادہ نہ چاہیے : ارشاد: ایک صاحب نے اپنا خواب بیان کیا کہ میں نے رسول ﷺ کو خواب میں دیکھا تو مجھ سے فرمایا کہ ذکر نفی واثبات کرکے دکھلاؤ تو میں نے لا الہ الا اللہ میں مداورتی عنق الیمین کرکے باقاعدہ ادا کیا تو حضرت ﷺ نے فرمایا کہ اتنی دیر میں تو تم کئی دفعہ ذکر کرسکتے تھے جس سے ترقی زیادہ ہوتی، ایک بار میں اتنی دیر کرکے کیوں نقصان کیا؟ اس کے جواب میں حضرت مولانا مدظلہ العالی نے فرمایا کہ یہ بالکل وہی مذاق ہے جس کو میں اکثر ظاہر کیا کرتاہوں کہ عمل مقصود ہے اور یہ سب قیود وزوائد ہیں جن کا اہتمام عمل سے زیادہ نہ چاہیے۔حضور ﷺ کے سہو کی وجہ : ارشاد: طاعات کے یاد کرنے سے مقصود یہ ہے کہ خدا کی نعمتوں کا شکر ادا کرو، تاکہ شکر سے تعلقِ منعم قوی ہو۔ جب یہ مقصود حاصل ہوگیا تو اب قصداً طاعات کو بھی یاد نہ کرے ورنہ عجب وکبر پیدا ہوجائے گا۔ انبیا ؑ کا کمال یہ ہی تھا کہ وہ اللہ کی یاد کو مقصود بالذات بناتے تھے، ذکر طاعات مقصود نہ بناتے تھے اور یہی حکمت ہے آپ ﷺ کے سہو کی کہ حضور ﷺ کو جو سہو ہوا ہے تو حق تعالیٰ کی طرف توجہ کامل کرنے سے ہوا کہ اس وقت آپ کی توجہ نماز کی طرف نہ تھی بلکہ نماز سے اعلی کی طرف تھی یعنی حق تعالیٰ کی طرف۔ذکر میں کسل کی وجہ سے نیند کا علاج : ارشاد: جو شخص رات بھر سوتا رہے پھر بھی اس کو ذکر میں نیند آئے تو اس نیند کا منشا کسل ہے، اس کو چاہیے کہ جب نیند کا غلبہ ہو ایک (سیاہ) مرچ چبالے یہ مقوی دماغ بھی ہے، اس لیے مضر نہ ہوگا۔