انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
بدتمیزی کا سبب تعلیمِ ناقص ہے : فرمایا کہ اکثر بدتمیزی کا سبب بے تعلیمی نہیں بلکہ تعلیم ناقص ہے، ورنہ یہ سب اُمور فطری ہیں، اگر تعلیم بھی نہ ہو تب بھی ان بدتمیزیوں کا صدور نہ ہونا چاہیے، یہ تعلیم ہی کا اثر ہے کہ بدتمیزی کرتے ہیں مگر ہے وہ تعلیم ناقص۔نیچریت الحاد کا زینہ ہے : فرمایا کہ سرسیّد احمد خان کی وجہ سے بڑی گمراہی پھیلی، نیچریت زینہ ہے اور جڑ ہے الحاد کی۔ اس سے پھر شاخیں چلی ہیں، یہ قادیانی اس نیچریت ہی کا اول شکار ہوا، آخر یہاں تک نوبت پہنچی کہ اُستاد، یعنی سرسیّد احمد خان سے بھی بازی لے گیا کہ نبوت کا مدعی بن بیٹھا، غلام احمد ایسا بچہ نہ تھا۔ قصداً ایسا کیا، شروع میں گو ممکن ہے کہ دھوکا ہوا ہو، لیکن آخر میں تو اپنی بات کی پچ اور اس پر ہٹ اور ضِد ہوگئی تھی، غرض کہ ہے یہ نیچریت ہی سے ناشی۔امارت میں خاصہ ہے تبعیدِ مساکین کا : فرمایا کہ جس قوم کے مذہبی راہبر امیر ہوں گے، وہ مذہب اور قوم گمراہ ہو جائے گی، اس لیے کہ ان کو تو ضرورتِ قوم سے واسطہ رکھنے کی رہے گی نہیں اور جب واسطہ نہ رہا تو گمراہ ہونا قریب ہے ہی، اس کا یہ سبب نہیں کہ اب واسطہ قوم سے مال کے سبب ہے، بلکہ امارت میں خاصہ ہے تبعید مساکین کا۔دل میں نہ کینہ ہے، نہ بغض وعداوت : فرمایا کہ اللہ کا شکر ہے کہ باوجود بہت لوگوں کے ستانے کے اور بدنام کرنے کے میرے دل میں نہ کسی کے طرف سے کینہ ہے، نہ کپٹ، نہ بغض وعداوت۔اللہ تعالیٰ بلا زبان متکلم ہے : ایک نوجوان ہندو نے ایک سوال کی اجازت چاہی، میں نے اجازت دی، کہنے لگا کہ اہلِ اسلام کا عقیدہ ہے کہ کلام اللہ خدا کا کلام ہے اور کلام ہوتا ہے زبان سے جو ایک عضو ہے، اس کے ساتھ یہ بھی عقیدہ ہے کہ خدا تعالیٰ جوارح اور اعضا سے منزہ ہیں، خدا تعالیٰ نے کلام کیسے کیا؟ میں نے کہا کہ زبان سے کلام کرتے ہیں، تو ہم تو متکلم بواسطہ زبان کے ہوئے اور اصل متکلم زبان ہوئی، تو اب اگر تکلم کے لیے زبان کی ضرورت ہے تو زبان جو متکلم ہے اس کے لیے بھی ایک زبان ہونا چاہیے مگر اس کے زبان نہیں اور وہ پھر بھی متکلم ہے ، اس سے ثابت ہوا کہ زبان کو تکلم کے لیے زبان کی ضرورت نہیں، تو تعجب ہے کہ زبان جوکہ ایک گوشت کا لوتھڑا ہے وہ اس پر قادر ہو کہ وہ بدونِ زبان کے متکلم ہوسکے اور خدا کو اتنی بھی قدرت نہ ہو کہ بدونِ زبان کے متکلم ہوسکیں، یہی تقریر آنکھ، کان سب پر حاوی ہوسکتی ہے۔بہادری کی نئی قسم : فرمایا کہ آج کل بہادری کی نئی قسم نکلی ہے، مار کھانا، ذلیل ہونا، بھوک ہڑل کرکے مر جانا، یہ سب کچھ اس لیے کہ حکومت مل جائے، ایسے ذلیل کم حوصلہ لوگوں کو تو حکومت کا نام بھی نہ لینا چاہیے، پٹتے تو خود ہی پھرتے ہیں، کیا بدنصیبوں کو حکومت اور ملک کا مزہ ملے گا۔