انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طرح اطبائے جسمانی کی طرف ہر فرقے اور ہر جماعت کو میلان ہوتا ہے اس پر کوئی اعتراض نہیں کرتا، اسی طرح صوفیہ سے ہر فرقہ اور ہر جماعت کو میلان ہوتا ہے اس پر بھی کسی کو اعتراض کا حق نہیں بشرطیکہ وہ کتاب وسنت پر پوری طرح عامل ہوں۔ اگر میلان کا منشا مداہنت فی الدین ہو تو ایسا شخص صوفیہ میں شمار نہیں ہوسکتا۔ مدارات اور شئی ہے مداہنت اور، دونوں میں فرق نہ کرنا جہلِ عظیم ہے۔(۱۶) ابن منصور کا تواضع : ابن منصور کا قول ہے کہ میں جو بڑے بڑے شدائد کا تحمل کر لیتا ہوں، اس میں میرا کچھ کمال نہیں کیوں کہ طبیعتِ انسانیہ ہر حالت میں عادی ہوجاتی ہے اور عادت کے بعد تحمل آسان ہو جاتا ہے، مقصود تواضع ہے کہ میرا کوئی کمال نہیں، یہ تحمل شداید ہے۔(۱۷) اللہ تعالیٰ کی محبت کا طریقہ : ابن منصور نے فرمایا کہ واجبات اور فرائض کو ادا کرتے رہو اسی سے اللہ تعالیٰ کی محبت تم کو حاصل ہوگی۔(۱۸) نفس کی نگہداشت کا طریقہ : ابن منصور نے فرمایا کہ اپنے نفس کی نگہداشت رکھو،اگر تم اسے حق کی یاد اور اطاعت میں نہ لگاؤگے تو وہ اپنے شغل میں لگاوے گا، یعنی شہوت میں پھنسا دے گا۔ (۱۹) حسین ابن منصور نے فرمایا کہ اوّلین وآخرین کے علوم کا خلاصہ چار باتیں ہیں۔ (۱) ربِّ جلیل کی محبت۔ (۲) متاعِ قلیل یعنی دنیا سے نفرت۔ (۳) کتابِ منزّل کا اتباع۔ (۴) تغیراتِ حال کا خوف۔(۲۰) حضرت مولانا رشید احمد صاحب قدس سرہٗ کا فتویٰ : منصور معذور تھے، بے ہوش ہوگئے تھے، ان پر کفر کا فتویٰ دنیا بے جا ہے، ان کے باب میں سکوت چاہیے، اس وقت رفع فتنہ کی غرض سے قتل کرنا ضرور تھا۔(۲۱) حضرت اقدس حکیم الامت کا فتویٰ : میری رائے ابن منصور کے متعلق یہ ہے کہ وہ اہل باطل میں تو نہیں اور ایسے اقوال احوال جن سے ان کے صاحبِ باطل ہونے کا وہم ہوتا ہے وہ میرے نزدیک ماوّل یا قبل دخول فی الطریق ایسے حالات ہوں، مگر اس کے ساتھ ہی کاملین میں سے نہیں، مغلوب الحال ہیں، اس لیے معذور ہیں۔(۲۲) وحدۃ الوجود کی اجمالی حقیقت یہ ہے : کہ ممکنات کا وجود نظر سے غائب ہوجائے، یہ نہیں کہ ممکنات کو خدا