انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کوشش بے ہو دہ بہ از خفتگی غرض یہ کہ کسی طرح ہو کام کرتے رہیں۔ اور شیخ کو اطلاع کرتے رہیں ۔ اس بے نظامی سے جب کہ دھن لگی رہے ان شاء اللہ نظام پیدا ہوجائے گا اور ہمت میں قوت اور طبیعت میں تقاضا پیدا ہونے لگے گا ۔شرائط اجازت تلقین : ارشاد: حصول اجازت تلقین کے لیے جیسے حصول نسبت شرط ہے ایک یہ بھی شرط ہے کہ وہ شخص طرقِ تربیت اور اصلاح سے واقف ہوجائے تاکہ طالبین کی خدمت کرسکے۔اصلاح طالب کاطریق : ارشاد: طالب کے عیوب معلوم کرنے میں نہ کاوش کرے نہ فرصت نکالے اگر خود معلوم ہوجائے کہ دے ۔بعض آداب شیخ کی تحقیق : سوال: حقوق پیر کے متعلق جو النور میںہے دوبات سمجھ میں نہیں آتی: ایک تو یہ کہ پیر کو بذریعہ کسی کے سلام وپیام نہ پہنچائے حدیثوں سے اس کا ثبوت ہوتا ہے ۔ دوسرے یہ کہ پیر جس جگو ہو اس طرف تھوک نہ پھینکے اگرچہ اس وقت پیر موجود نہ ہو حالانکہ حدیث لاتطروني کے صریح خلاف معلوم ہوتاہے ۔ ارشاد: حدیث سے جواز ثابت ہوتاہے نہ کہ وجوب اور مشایخ اس کے جواز کے منکر نہیں کہ حدیث سے معارضہ ہو بلکہ اس کو خلافِ ادب کہتے ہیں اور ادب کا مدار عرف پر ہے ۔ اس لیے اختلاف از منہ سے وہ مختلف ہوسکتا ہے۔ حضرات صحابہ کرامؓ کا حضورِ اقدسﷺ کے ساتھ مزاح کرنا ثابت ہے اور اب بزرگوں کے ساتھ مزاح کرنا خلاف سمجھا جاتا ہے۔ دوسرے کا جواب یہ ہے کہ اطرا کہتے ہیں حدِ شرعی سے تجاوز کرنے کو اگر کوئی شخص تأدباً ایسا کرے مگر اعتقاد میں کچھ خلل نہ ہو تو وہ کس حدِ شرعی سے نکل گیا۔شرائطِ ہدیہ : ارشاد: ہدیہ میں شرائط ہیں: ۱۔ پابندی نہ ہو۔ ۲۔ اتنی مقدار نہ ہو جو طبیعت پر گراں ہو ۔ ۳۔ یہ غرض نہ ہو کہ شیخ کی توجہ بڑھے گی بلکہ منشا اس کا محض محبت ہو ۔شیخ سے مناسبت نہ پیدا ہونے کی وجہ : ارشاد: شیخ سے مناسبت کی کمی اعمال کے تساہل سے نہیں ہوتی بلکہ بات کے نہ سمجھنے سے یا نہ ماننے سے ہوتی ہے ۔صحبت غیر شیخ کے شرائط : ارشاد : شیخ کے ماسوا دوسرے شیخ کی خدمت میں دو شرط سے جاسکتا ہے: ایک تو یہ کہ اس کا مذاق اپنے شیخ کے خلاف نہ ہو۔ دوسرے یہ کہ اس سے تعلیم وتربیت میں سوال نہ کرے۔