انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۱۔ ایک طالب کو غصہ کا یہ علاج تحریر فرمایا کہ مغضوب علیہ کو اپنے پاس سے جدا کر دیا جاوے یا اس کے پاس سے خود جدا ہو جائیں اور فوراً کسی شغل میں لگ جاویں۔ ۲۔ اسی طرح ایک طالب کو تحریر فرمایا کہ اس کا التزام کریں کہ جب ایسا ہو جاوے مغضوب علیہ کو کچھ ہدیہ دیا کریں، گو قلیل ہی مقدار میں ہو۔ ۳۔ اسی طرح ایک طالب کو تحریر فرمایا کہ جس پر غصہ کیا جاوے۔ بعد غصہ فرو ہو جانے کے مجمع میں اس کے سامنے ہاتھ جوڑے، پاوں پکڑے۔ بلکہ اس کے جوتے سر پر رکھے، ایک دو بار ایسا کرنے سے نفس کو عقل آجاوے گی۔ ۴۔ اسی طرح ایک طالب کو غصہ کا یہ تدارک تحریر فرمایا کہ ایسے بے جا اور بے حد غصہ پر دو وقت کا فاقہ کرو۔ ۵۔ ایک طالب نے جو افسر پولیس ہیں، اپنی بیوی کی شکایت لکھی کہ آئے دن مجھ سے لڑتی رہتی ہے ۔ روز کے طعنوں اور لڑائی جھگڑے سے سخت پریشان ہوں، اور خوف ہے کہ کوئی بُری راہ نہ اختیار کر بیٹھوں۔ اس کے جواب میں تحریر فرمایا کہ ایسا نہ کیجیے، ممکن ہے کہ ان کے نہ ہونے سے اس سے زیادہ تکلیف ہو، اور مشورہ کے متعلق فرمایاکہ مشورہ تو اہل تجربہ دیتے ہیں، میں خود اس شعر کا مصداق ہوں ؎ آں راکہ عقل وہمت وتدبیر ورائے نیست خوش گفت پردہ دارکہ کس درسرائے نیست البتہ بجائے تجربہ کے جذبات رکھتا ہوں، ان جذبات کی بنا پر رائے دیتا ہوں کہ بی بی کو ایسے وقت شیطان کی مینا سمجھ کر نقّال اور تماشہ سمجھ لیا کیجیے، غیظ نہ ہوگا۔ چناں چہ انھوں نے لکھا کہ اس فقرے سے بہت لطف آیا اور اب بجائے غیظ کے رحم آنے لگا۔روح الطریق : مقصود تو رضائے حق ہے، اب دو چیزیں رہ گئیں: طریق کا علم اور اس پر عمل سو طریق صرف ایک ہے، یعنی احکام ظاہرہ وباطنہ کی پابندی اور اس طریق کی معین دو چیزیں ہیں: ایک ذکر جس پر دوام ہو سکے دوسرے صحبت اہل اللہ کی جس کثرت سے مقدور ہو اور اگر کثرت کے لیے فراغ نہ ہو تو بزرگوں کے حالات ومقالات کا مطالعہ اس کا بدل ہے اور دو چیزیں طریق یا مقصود کی مانع ہیں: معاصی اور فضول میں مشغولی اور ایک امر ان سب کے نافع ہونے کی شرط ہے، یعنی اطلاعِ حالات کا التزام، اس کے بعد اپنی استعدادِ ہے حسب اختلاف، استعداد مقصود میں دیر سویر ہوتی ہے، میں سب کچھ لکھ چکا۔