انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عیال وشاگرد ومریدین پر افراطِ غضب کا علاج : تہذیب: شاگردوںکو ان کی کوتاہی پر بے وقوف پاگل وغیرہ کہہ دینا چنداں مذموم نہیں، اس لیے اس سے استغفار کی ضرورت نہیں کہ تمام طلبہ جماعت کے سامنے معافی چاہی جائے بلکہ بعض اوقات خلافِ مصلحت ہے کہ سبب ہے ان کی جسارت وجرأ ت وفسادِ اخلاق کا، البتہ زجر میں اعتدال سے تجاوز نہ ہو اور علیٰ ہذا مریدین وعیال وخدم ونحوہم من التابعین۔علامتِ قبولِ توبہ میں دو متضاد قول اور ان کی تطبیق : تہذیب: شیخ اکبر فرماتے ہیں: قبولِ توبہ کی علامت یہ ہے کہ اس گناہ کا نقش بالکلیہ ذہن سے محو ہوجائے کہ پھر وہ یاد نہ آئے اور عام کتبِ طریقت میں جمہور لکھتے ہیں کہ سالک کو لازم ہے کہ ہمیشہ ہر وقت اپنے گناہوں کو پیشِ نظر رکھے، وجہ تطبیق یہ ہے کہ محو ہوجانے سے مراد یہ ہے کہ اس کا اثر خاص یعنی قلق طبعی نہ رہے گو یاد بھی رہے اور قلق اعتقادی بھی رہے۔ نیز شیخ ؒ کا فرمانا کلیاً نہیں ہے بلکہ بعض طبائع کے اعتبار سے ہے جن کے لیے قلق طبعی حاجب ہوجاتاہے انشراح فی الطاعت سے۔اخلاقِ مذمومہ کے حقوق العباد ہونے کی حد : حال: اگر کسی کو دل سے حقیر سمجھا یا کسی پر حسد کیا اور کوئی اخلاقِ مذمومہ جس کا تعلق دوسرے سے ہو اس کا ارتکاب دل سے کیا لیکن ہاتھ اور زبان سے کوئی قصور نہیں کیا تو یہ بھی حقوق العباد میں داخل ہے یا نہیں اور اس کو بھی معاف کرانا چاہیے یا نہیں؟ تہذیب: چوں کہ اس سے کسی کو ضرر نہیں پہنچا اس لیے یہ حقوق العباد نہیں ہوئے، صرف توبہ الی اللہ اور اصلاح آیندہ کافی ہے۔عزم اولیا ابرائے حقوق کی صورت میں مرشد کے پاس توقف مضر نہیں : حال: مراقبہ کے وقت جی چاہتا ہے کہ ابھی تھا نہ بھون سے چلا جاؤں اور حقوق العباد سے چھٹکارا کرکے آؤں۔ تہذیب: چوں کہ عزم ہے ادا یا ابرا حقوق کا، اس لیے یہاں رہنے کے سبب جو اس میں توقف ہوگا مضر نہیں اور جن حقوق کی صفا خط یا وکیل کے ہوسکے اس میں توقف کی بھی ضرورت نہیں۔اگر توبہ کے بعد ادائے حقوق کا موقع نہ ملے تو اس کے لیے توبہ ہی ہے حقوق العباد معاف ہوجائیں گے : تہذیب: جو شخص توبہ کرکے مرجائے اور اس کو توبہ کے بعد ادائے حقوق کا موقع نہ ملے تو توبہ سے اس کے لیے حقوق العباد بھی معاف ہوجائیں گے، یعنی اللہ تعالیٰ مظلوم کو خوش کرکے ظالم کی مغفرت فرمائیں گے توبہ نہ کرنے کی حالت میں اللہ تعالیٰ کو اختیار ہے خواہ اس کو سزا دیں یا بدون سزا ہی بخش دیں اور مظلوم کو جنت کی نعمتوں سے خوش کردیں۔