انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اے بے خبر بکوش کہ صاحبِ خبر شوی تاداہِ بین نباشی کے راہبر شوی در مکتب حقائق پیش ادیب عشق ہاں اے پسر بکوش کے روزے پدر شوینفع متعدی کی اہلیت کی شناخت : ارشاد: تم کو کیسے معلوم ہوا کہ اس وقت ہمارے لیے نفع متعدی میں مشغول ہونا افضل ہے یا مضر! اس کے لیے نظر صحیح کی ضرورت ہے۔یا تو نظر صحیح پیدا کرو ورنہ کسی صاحبِ نظر کا دامن پکڑو اور اس کے تابع ہوجاؤاور اس سے ہر موقع پر استفسار کرو۔ واللہ! اس کی سخت ضرورت ہے۔ نظر صحیح بھی یوں پیدا ہوگی، بدون اس کے بہت کم پیدا ہوتی ہے بلکہ شیخ صاحبِ نظر صحیح ہو وہ بھی اپنے واسطے کسی کو شیخ تجویز کرے، اپنے احوالِ خاصہ میں اس کی رائے سے عمل کیا کرے اپنی رائے سے عمل نہ کرے۔ کیوں کہ اپنے حالات وواقعات میں اپنی نظر تو ایک ہی پہلو پر جاتی ہے۔ اور دوسرے کی نظر ہر پہلو پر جاتی ہے، اور جس شیخ کو دوسرا شیخ نہ ملے تو وہ اپنے چھوٹوں ہی سے مشورہ کیا کرے اس طرح بھی غلطی سے محفوظ رہے گا۔نیت نفع خلق کے شناخت کا طریقہ : ارشاد: بعض مشایخ اپنا مجمع بڑھانے کی فکر میں رہتے ہیں اور اس میں یہ تاویل کرتے ہیں کہ ہمارا مجمع زیادہ ہوگا تو مخلوق کو زیادہ نفع ہوگا، یہ تاویل بھی فاسد ہے۔ اگر ان کو نفعِ خلق مطلوب ہے تو اس کی علامت یہ ہے کہ اگر کوئی دوسرا شخص ان سے زیادہ کامل آجائے جس سے نفعِ خلق کی زیادہ امید ہے تو یہ حضرات شیخ اپنی مسند کو چھوڑ کر الگ ہوجائیں اور لوگوں سے صاف کہہ دیں کہ اب میری ضرورت نہیں رہی، فلاں بزرگ کے پاس جاؤ وہ مجھ سے زیادہ کامل ہے۔طریقہ ثانی : ارشاد: اب ہمارے اندر تحزب اور گروہ بندی کا مرض آگیا ہے۔ اگر ہم کو نفعِ خلق مقصود ہے تو دوسرے نفع رسانوں سے انقباض نہ ہوتا بلکہ خوشی ہوتی کہ اچھا ہوا کہ اس نے میرے اوپر سے بوجھ ہلکا کردیا اب میں دین کا دوسرا کام کروں گا جس کو کوئی نہ کررہا ہو، اب ہماری حالت یہ ہے کہ اگر ہمارے بزرگوں سے کسی عالم کو کسی مسئلہ میں بھی اختلاف ہو تو چاہے اس سے دین کا فیض ہمارے بزرگوں سے بھی زیادہ ہو رہا ہو اس سے خوش نہ ہوں گے، اور نہ اس کے