انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کبرکی نفی کے لیے یہ اعتقاد کافی ہے کہ شاید یہ مجھ سے اچھا ہو : تہذیب: کبرکی نفی کے لیے یہ احتمال رکھنا ہی کافی ہے کہ ممکن ہے یہ شخص اللہ تعالیٰ کے علم میں مجھ سے اچھا ہو۔ آج کل کے مشایخ تو یہ کہتے ہیں کہ اپنے سے سب کو یقینا اچھا سمجھو، میرے نزدیک تو یہ ہر ایک کی وسع میں نہیں، میں تو اتنی آسان بات بتلاتاہوں کہ صرف یہ کافی ہے کہ شاید یہ مجھ سے اچھا ہو اور یہ کچھ دشوار نہیں۔اگرکسی ملازم، شاگردیا چھوٹے پر زیادتی ہوجائے تو اس کی معافی کا طریقہ : تہذیب: بعض اوقات یہ خیال ہوتاہے کہ اگر ہم صریح الفاظ میں معافی مانگیں گے تو یہ گستاخ ہوکر زیادہ نافرمانی کرے گا۔ بعضاوقات یہ خیال ہوتاہے کہ اگر ہم معافی مانگیں تو یہ شرمندہ ہوگا، مگر یہ عذر اس وقت ہیں جب اس سے تعلق رکھنا چاہیں۔ ان صورتوں میں توصرف اس کا خوش کردینا امید ہے کہ قائم مقام معافی کے ہوجائے گا اور بعض اوقات اس سے تعلق رکھنا نہیں جیسے ملازم کو موقوف کردیا جیسے وہ خود چھوڑ کر جانے لگا اس وقت ضروری ہے کہ زیادتی ہوجانے کی صورت میں اس سے صریح معافی مانگی جائے، کیوں کہ یہاں وہ دونوں عذر نہیں۔ اس میں اگر رکاوٹ ہو تو میرے نزدیک اس کا سبب ضرور کبر ہے گو اپنے کو بڑا نہ سمجھے مگر کبر کے مقتضا پر عمل تو ہوا، غایت سے غایت کبر اعتقادی نہ ہوگا مگر کبرعملی تو ضرور ہے۔ اگر کوئی کبر کی تقسیم کو تسلیم نہ کرے تب بھی ظلم تو ہوا جس سے معافی مانگنا واجب ہے۔ تو معافی نہ مانگنے میں اگر کبر کا گناہ نہ ہوا تو ظلم کا توہوا۔ذکر سے نفع نہ ہونے کا سبب کبھی کبر ہوتاہے : تہذیب: حضرت شبلی ؒ کے ایک مرید نے شکایت کی: ’’مجھے ذکر سے نفع نہیں ہوتا‘‘ شیخ نے توجہ کی تو اس کا سبب تکبر معلوم ہوا، آپ نے فرمایا: ایک ٹوکرا اخروٹوں کا فلاں محلہ میں (جہاں اس کے معتقدین تھے) لے جا اور عام طور سے اعلان کردے کہ جوکوئی میرے ایک دھول مارے گا اسے ایک اخروٹ ملے گا۔ یہ سن کر مرید نے کہا: اللہ اکبر میں ایسا کروں، شیخ نے فرمایا: کمبخت! یہ اللہ کانام وہ ہے کہ اگر کافر صد سالہ اس کو کہے تو مسلمان ہوکر جنت میں جائے گا مگر تونے جس موقع پر یہ نام لیا ہے اس سے تو کافر ہوگیا۔ اس وقت تونے اللہ اکبر خدا کی عظمت ظاہر کرنے کو نہیں کہا بلکہ اپنی عظمت ظاہر کرنے کو کہاہے۔انانیت کا علاج ذلتِ نفس ہے : تہذیب: یہ انانیت بڑا حجاب ہے، اس کا علاج بدون ذلتِ نفس نہیں ہوسکتا۔تکبر کا علاج تکبر سے ہونے کا معنی : تہذیب: تکبر کا علاج تکبر سے ہو تو وہ اپنا تکبر نہیں بلکہ حضرت حق کی شانِ کبریا کا استحضار ہونا چاہیے۔کبر کی وجہ عظمتِ حق کا دل میں نہ ہونا ہے : تہذیب: ہمارے اندر تکبر اس وقت تک ہے جب تک حق تعالیٰ کی