انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ایصالِ ثواب میں قرآن پڑھنے کا طریقہ : فرمایا کہ جس طریق سے آج کل قرآن شریف پڑھ کر ایصالِ ثواب کیا جاتا ہے، یہ صورت مروجہ تو ٹھیک نہیں، ہاں! احبابِ خاص سے کہہ دیا جاوے کہ اپنے اپنے مقام پر حسبِ توفیق پڑھ کر ثواب پہنچا دیں۔ باقی اجتماعی صورت اس میں بھی مناسب نہیں۔ چاہے تین بار قل ھو اللّٰہ احد ہی پڑھ کر بخش دیں، جس سے ایک قرآن کا ثواب مل جاوے گا، یہ اس سے اچھا ہے کہ اجتماعی صورت میں دس قرآن ختم کیے جاویں، اس سے اکثر اہلِ میت کو جتلانا ہوتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے یہاں تھوڑے بہت کو نہیں دیکھا جاتا، خلوص اور نیت دیکھی جاتی ہے۔ چناں چہ حضورﷺ فرماتے ہیں کہ میرا ایک صحابی ایک مُد کھجور خیرات کرے اور غیر صحابی اُحد پہاڑ کے برابر سونا تو اس درجہ کو نہیں پہنچ سکتا، یہ فرق خلوص اور عدمِ خلوص ہی کا تو ہے، کیوں کہ جو خلوص ایک صحابی کو ہوگا وہ غیر صحابی کو ہو نہیں سکتا۔شیخ کا فن داں ہونا شرط ہے : فرمایا کہ جیسے طبیبِ جسمانی کا بزرگ ولی قطب غوث ہونا شرط نہیں، صرف فن داں ہونا شرط ہے، اسی طرح طبیبِ روحانی میں شیخ کا فن داں ہونا شرط ہے، بزرگ ولی قطب غوث ہونا شرط نہیں، اگر بزرگ ولی قطب غوث ہو مگر فن داں نہ ہو تو وہ اصلاح نہیں کرسکتا۔سالک کا دستور العمل تضرّع وزاری کی فضیلت : فرمایا کہ خوب یاد رکھو کہ جب تک کسی کے قلب میں اس کی ہوس ہے کہ ہم کچھ ہو جائیں، یہ شخص محروم ہے، چاہیے کہ ہوسوں کو فنا کرے اور خدمت میں مشغول رہے اور فضل کا اُمیدوار رہے اور مایوس نہ ہو اور اپنی ناقابلیت پر نظر کرکے ہراساں نہ ہو ؎ تو مگو ما را بداں شہ بار نیست باکریماں کارہا دشوار نیست لیکن طلب شرط ہے، طلب ہو تو پھر دیکھو کیا ہوتا ہے۔ عاشق کے شد کہ یار بحالش نظر نہ کرد اے خواجہ درد نیست وگر نہ طبیب است اگر طلب کی حقیقت نہ ہو تو صورت تو ہو، وہ صورت پر بھی فضل فرما دیتے ہیں، بڑی کریم، رحیم ذات ہے۔