انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
لیڈروں کے ساتھ جھنڈا لے کر پہنچ جاویں۔ ہر قوم کے لیے تقسیمِ خدمات ضروری ہیں، بدون اس کے کام نہیں چل سکتا۔ پس مطالبِ قرآن وحدیث اور احکام لیڈروں کو علما سے پوچھنا چاہیے اور ترقی قومی کے اسباب و وسائل لیڈروں کو سوچنا چاہیے۔مقصودِ شریعت اعتدال واقتصاد ہے : ارشاد: مقصودِ شریعت اعتدال واقتصاد ہے اور یہ بدونِ حفظِ حدود کے حاصل ہو نہیں سکتا، کیوں کہ اعتدال کے لیے افراط وتفریط سے احتراز لازم ہے۔واجبات کی تقدیم مستحبات پر لازم ہے : ارشاد: ہر کام کی تکمیل کا قاعدہ ہے کہ پہلے ان کوتاہیوں کو پورا کیا جاوے جن پر ان کی صحت اور مقبولیت موقوف ہے، پھر اگر خدا ہمت دے تو ان کے مستحبات اور نوافل اور زوائد کو بھی پورا کیا جاوے جن سے اس کا حسن دو بالا ہو جاتا ہے۔حضور ﷺ کے لیے تعددِ ازواج میں مصلحت : ارشاد: حضور ﷺ کے لیے تعددِ ازواج میں مصلحت تھی اشاعتِ احکام کی ، کہ دوسری عورتیں ازواج کے واسطے سے سوال با آسانی کر لیا کریں اور جوبات ان کی سمجھ میں نہ آوے ازواجِ مطہرات کے ذریعہ سے بخوبی سمجھ لیا کریں۔ناپاکی وہمیہ کا حکم : ارشاد: فقہا فرماتے ہیںکہ جب تک قسم کھا کر یہ نہ کہہ سکے کہ میرا وضو ٹوٹ گیا اس وقت تک وہ با وضو ہے۔ اسی طرح کپڑوں کا حکم ہے کہ جب تک یقین نہ ہو جاوے کہ ان میں ناپاکی لگ گئی ہے، اس وقت تک کپڑوں کو پاک سمجھنا چاہیے، خواہ کیسے ہی جہاز کے پا خانے غلیظ ہوں، احتیاط کر کے بیٹھو اور احتیاط سے اٹھو۔ جب تک نا پاکی کپڑوں پر نظر نہ آئے ان کو پاک ہی سمجھو، اگر چکر آتا ہو کھڑا نہ ہوسکتا ہو تو نماز بیٹھ کر یا لیٹ ہی کر پڑھ لے۔ اگر دورانِ سر کی وجہ سے کپڑوں کے پاک کرنے اور دھونے کی طاقت نہ ہو، نہ کوئی رفیق یہ کام کرسکتا ہو، نہ زیادہ کپڑے اس کے پاس ہوں تو اسی ناپاک کپڑے سے نماز پڑھ لے۔کسی کے معاملہ میں خود دخل دینا مناسب نہیں : ارشاد: میری عادت نہیں کہ خود کسی معاملہ میں دخل دوں، میرے اوپر غیرت کا غلبہ زیادہ ہے، اس لیے خود کسی معاملہ میں دخل دینے کو جی نہیں چاہتا، یہ خیال ہوتا ہے کہ میرا تو کام نہیں میں کیوں دخل دوں کسی کو لاکھ دفعہ غرض پڑے اپنی اصلاح کا طریقہ دریافت کرے، ورنہ میری جوتی کو غرض پڑی ہے کہ اپنے آپ تو کسی کو اپنی اصلاح کا قصد نہ ہو اور میں اس کے پیچھے پڑتا پھروں، اگر کسی وقت شفقت کا غلبہ ہوتا ہے تو میں خود بھی نرمی سے کہہ دیتا ہوں۔حج کے سفر میں لڑائی جھگڑے کا راز : ارشاد: حج کے سفر میں زیادہ تر لڑائی جھگڑا اس لیے پیش آتا ہے کہ ایک کو