انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہیں۔ اکثر سوء مزاج بھی اس کا سبب ہوتاہے کسی طبیب کو نبض دکھلا کرقلب ودماغ کا علاج دریافت کیاجائے، اگر وہ مرض کی جانب سے بالکل اطمینان دلادیں تو پھر مجھ کو اطلاع کی جائے۔قبض کے آثار اور اس وقت کا دستور العمل : حال: ذکر کرنے کے وقت زبان ایسی ثقیل ہوجاتی ہے جیسے قفل لگا دیا گیا ہو، جسم ایسا بھاری ہوجاتاہے کہ جس کے وزن کا انداز ہ نہیں ہوسکتا، ذہن ایسا کندو بے حس ہوجاتاہے جو اظہار سے باہر ہے۔ تحقیق: یہ حالت قبض کہلاتی ہے اور منافع میں یہ بسط سے بھی زیادہ ہے۔ گو عین قبض کے وقت وہ منافع نہ ہوںمگر بعد میں معلوم بھی ہوجاتے ہیں اور اگر معلوم نہ بھی ہوں تب بھی حاصل تو ہوتے ہیں اور حصول ہی مقصود ہے نہ کہ حصول کا علم۔ چناںچہ غایت انکسار اور عبدیت کے آثار مثلاً مشاہدہ عجز وضعف اور غلبہ انکسار وافتقار وفنائے دعوی حالاً کا ترتب ہوتاہے جیساکہ اکابر کا الہام ہے۔ أنا عند منکسرۃ قلوبہم: فہم وخاطر تیز کردن نیست راہ جز شکستہ می نگیرد فضل شاہ ہر گز پریشان نہ ہوں، ذکر جس قدر ہوسکے کرلیجیے اگرچہ کسی قدر تکلیف بھی کرنا پڑے اور اگرچہ اس میں دلچسپی بھی نہ ہو، اور جس میں زیادہ کلفت ہو اس کو تخفیف کردیجیے اور استغفار کی کثرت رکھیں اور جب تک یہ حالت رہے ایک بار یا دو بار ہفتہ میں اطلاع دیتے رہیں، ان شاء اللہ تعالیٰ بہت جلد یہ حالت رفع ہوجائے گی۔ سب کو یہ حالت پیش آتی ہے۔ میں تو اس سے خوش ہوا کہ علامت ہے راہ قطع ہونے کی۔ یہ سب راستے کی گھاٹیاں ہیں۔قبض کی حکمتیں اور اس وقت کا دستور العمل : تحقیق: قبض سے عجب کا علاج ہوتاہے۔ عبدیت کی حقیقت کا اس میں مشاہدہ ہوتاہے۔ فنا اور تہدستی رای العین ہوجاتی ہے۔ اختیاری کام کی پابندی ایسے ہی وقت دیکھنے کے قابل اور محلِ امتحان ہے۔ اگر اس امتحان میں پاس ہوگیا اعلیٰ درجے کے نمبر کا مستحق ہوگا۔قبض کے اسباب : تحقیق: کبھی سوء اعمال کی وجہ سے سالک سے لذت فی الطاعات مفقود ہوجاتی ہے۔ اور گاہے بوجہ فتور وکسل وملال کے طبعاً پیش آتی ہے۔ اور کبھی بمصلحت امتحاں کے کہ یہ حق کا طالب ہے یا لذت کا من جانب اللہ وارد کی جاتی ہے۔ یہ سب اقسام قبض کے سالک کو پیش آتے ہیں۔