انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
وغیرہ کا قصہ) ہونے لگتی ہیں، اس لیے فیض جاریہ کے لیے بجائے خانقاہ کے مدرسہ بنانا مناسب ہے، جس میں اخلاق اور تعلیم سلوک کا کام کیا جائے کہ وہی مدرسہ بھی ہوگا، وہی خانقاہ بھی ہوگی، کیوں کہ حقیقی مدرسہ وہ ہے جس میں علم کے ساتھ عمل کی بھی تعلیم اور نگہداشت ہو۔ بعض لوگ صرف تعلیم کی امداد کو صدقۂ جاریہ کہتے ہیں۔ یہ غلط ہے۔ بلکہ مدرسہ کی تعلیم اور طلبا کے کھانے پینے، کپڑے کی امداد، سب صدقاتِ جاریہ ہیں، کیوں کہ سب سے تعلیم ہی کو امداد پہنچتی ہے۔قرآن مطبِ روحانی ہے : ارشاد: قرآن مطبِ روحانی ہے اور مطب میں ترتیب نسخہ جات ضروری نہیں، قرآن کا طرز مصنّفین کا ،نہیں بلکہ معالجین کا سا طرز ہے۔رفع شبہ تکلمِ اعضا ئے انسان : ارشاد: اگر کسی کو شبہ ہو کہ اعضا تو غیر ذی شعور ہیں، ان کو اعمال وافعال کی کیا خبر اور وہ کس طرح بولیں گے؟ تو سمجھ !لو کہ فوٹوگراف بھی تو غیر ذی شعور ہوتے ہیں، ان میں آواز کیسے پیدا ہو جاتی ہے، وہ کس طرح بولتا ہے؟ اسی طرح ممکن ہے کہ حق تعالیٰ نے اعضائے انسانی میں بھی یہ خاصیت رکھی ہو کہ سارے اعمال اُن میں منقش ہو جاتے ہیں۔ پھر بھی جب حق تعالیٰ ان میں نطق کی قوت پیدا کر دیں گے تو فوٹو گراف کی طرح سب باتوں کو ظاہر کر دیں گے۔اعمال مؤثر بہ تاچیر حقیقی نہیں : ارشاد: ہمارے اعمال محض علامات میں سے ہیں ان کو دیکھ کر ظنی طور پر یہ اندازہ ہوجاتاہے کہ اس کو نوازنا منظور ہے اور دوسروں کو نکالنا منظور رہے۔ باقی یہ اعمال مؤثر بہ تاثیر حقیقی ہرگز نہیں، اور قرآن میں جو جابجا {جَزَآئًم بِمَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ} [السجدۃ: ۱۷] فرمایاہے یہ ہمارا جی خوش کرنے کے لیے ہےسنگ دل اور قوی دل کافر : ارشاد: تجربہ ہے کہ شجاع یعنی قوی دل ہمیشہ رحم دل ہوتا ہے۔ سنگ دلی اکثر بزدلوں میں ہوتی ہے، بس عورتیں مردوں سے زیادہ رحم دل نہیں ہیں بلکہ ضعیف القلب ہیں اور مرد سنگ دل نہیں ہیں بلکہ قوی القلب ہیں۔الدنیا سجن المؤمن : ارشاد: عارفین ؒ دنیا کو قید خانہ سمجھتے ہیں اور ان کویہاں سے نکلتے ہوئے وہی خوشی ہوتی ہے جو جیل خانہ سے نکلتے ہوئے ہوتی ہے ؎ عجب کیا گر مجھے علم بہ ایں مقصود زنداں ہو میں وحشی بھی تو وہ ہوں لامکاں جس کا بیاباں ہے خرم آں روز کزیں منزلِ ویراں بَرِوم