انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حصولِ تفویض کا دوسرا طریقہ : تہذیب: اپنے ارادہ کو خدا کے ارادہ کا تابع کردیں کہ جو کچھ ہوگا ہم اس پر راضی ہیں، اس پر عمل شروع کردیجیے اور برابر کرتے رہیے۔ ان شاء اللہ ایک دن ملکۂ راسخ پیدا ہوجائے گا۔ اور اسی سے راحت حاصل ہوگی، بدون اس کے راحت نہیں مل سکتی۔ اور یہ کچھ مشکل نہیں۔ کیوں کہ کثرتِ تکرار سے سب کام آسان ہوجاتے ہیں۔ دیکھیے! آج کل جو لوگ پختہ حافظ ہیں وہ پہلے ہی دن سے پختہ نہیں ہوئے بلکہ کثرتِ تکرار سے پختہ بنے ہیں۔ یا آج جو خوش نویس ہیں وہ کثرتِ مشق ہی سے خوش نویس ہوا ہے۔ اسی طرح کثرتِ تکرار سے تفویض حاصل ہوجائے گا، یہی عین عبدیت ہے اور بندگی ہے۔ غلام کو ایسا ہی ہوناچاہیے۔اعتقادِ تقدیر میں بڑی قوت ہے : تہذیب: قلب کو جتنی قوت اعتقادِ تقدیر سے ہوئی ہے اور کسی چیز سے نہیں ہوسکتی۔ کفار چاہے لاکھ یا قوتیاں کھائیں مگر اس اکسیر کے سامنے سب گرد ہیں۔ یہ قائلِ تقدیر کسی حالت میں متزلزل نہیں ہوسکتا۔ جو مصیبت سامنے آئے گی یوں کہے گاکہ یہ تو مقدر تھی ٹلنے والی نہ تھی، خواہ میں راضی ہوں یا ناراض۔ پھر خدا کی تقدیر سے ناراض ہوکر عاقبت بھی کیوں خراب کی، پھر اس کے ساتھ اس کے دل میں یہ آتاہے کہ اس میں ضرور کوئی حکمت ہے۔مفوض کامل کی شناخت : تہذیب: مفوضِ کامل وہ ہے کہ اگر عمر بھر اس کے کان میں یہ آواز آئے: إنک من أہل الجنۃ یا یہ آواز آتی رہے کہ إنک من أہل النار تو کسی وقت بھی عمل میں ذرہ برابر بھی کمی نہ کرے، بدستور کام میں لگا رہے۔ پہلی آواز سے بے فکر ہو نہ دوسری آواز سے دل برداشتہ ہو۔توکل مطلوب : تہذیب: توکلِ مطلوب یہ ہے کہ تم اللہ تعالی پر اعتقاد رکھو،اللہ تعالیٰ کے حکم کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا۔ جو وہ چاہیں گے وہی ہوگا اور خلافِ شرع تدبیر نہ کرو، واللہ! تم متوکل ہو۔تمام تدابیر کے بعد تفویض ہی سے گرہ کھلتی ہے : تہذیب: حضرت! بہت سے واقعات ایسے ہوئے ہیں کہ جن میں تمام تدبیریں ختم ہوجاتی ہیں اور کام نہیں ہوگا۔ بس گرہ اس وقت کھلتی ہے جب بندہ یوں کہتاہے کہ اے اللہ! آپ ہی اس کا م کو پورا کریںگے تو پورا ہوگا میں تو عاجز ودرماندہ ہوں۔تفویضِ کلی کے حصول کا طریقہ : تہذیب: مرتے وقت تفویضِ کلی اسی کو حاصل ہے جو زندگی بھر اسی میں مشغول رہا ہو، ورنہ موت کا وقت تو سخت نازک ہے وہ تحصیلِ نسبت وطے مقامات وتکمیلِ تفویض کا وقت تھوڑا ہی ہے کہ اسی وقت کام شروع کرو اور اسی وقت حاصل بھی کرلو۔صاحبِ تفویض تدابیر کو محض سنت سمجھ کر کرتاہے : تہذیب: صاحبِ تفویض توہر امر میں ابتدا ہی سے