انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عروج ونزول کی شناخت : ارشاد: اسماء کو چھوڑ کر مسمی کی طرف توجہ کرناعروج کے آثار سے ہے اور نزول اس سے بھی اکمل ہے، وہ یہ کہ ہمارا مرتبہ اتنا نہیں جو توجہ الی المسمٰی بلا واسطۂ اسما کے قابل ہوں اسی راز سے {وَاذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ} [المذمّل: ۸] فرمایا گیا۔اخفا واظہارِ عمل کے کمال ہونے کامعیار : ارشاد: ظاہر میں تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ اخفائے عمل عمدہ حالت ہے مگر کمال یہ ہے کہ اظہار ہو (بغرض تحدیث بنعمت یا ارشاد متعلمین) مگر دعویٰ نہ ہو اور اس سے بڑھ کر کمال یہ ہے کہ اگر دعویٰ بھی ہو مگر اپنے اوپر نظر نہ ہو۔عاشق کو ملامتِ اگیار مانعِ محبت نہیں : ارشاد: عاشق کو ملامتِ اگیار محبت سے مانع نہیں ہوتی بلکہ ملامت سے تو عشق کی گرم بازاری ہے۔عشاق کا ہر مشکل کام لے لیے تیار ہو جانے کا راز : ارشاد: عشاق ہر مشکل سے مشکل کام کے لیے تیار ہو جاتے ہیں کیوں کہ وہ سمجھے ہوئے ہیں کہ ہمارا کام تو طلب ہے اور اپنی ہمت کے موافق عمل شروع کر دینا، آگے پورا ہونا نہ ہونا ہمارے قبضے میں نہیں، یہ تو اسی معشوقِ حقیقی کے قبضہ میں ہے ؎ ملنے کا اور نہ ملنے کا مختار آپ ہے پر تجھ کو چاہیے کہ تگ ودو لگی رہےصاحب تصرّف کے مقتول کا حکم : ارشاد: اگر صاحبِ تصرف کے تصرف سے کسی کا قتل ہوگیا ہو تو صاحبِ تصرف قاتل شبہِ عمد ہے۔ شبہ عمد کا کفارہ واجب ہے یعنی ایک غلام مؤمن آزاد کرنا، یہ نہ ہوسکے تو دو مہینے پے درپے روزے رکھنا اور اللہ تعالیٰ سے توبہ استغفار کرنا، کیوں کہ قتل حق اللہ اور حق العباد ونوں ہے، البتہ اگر وہ شخص (مقتول) مباح الدم تھا تو کچھ گناہ نہیں ہوا۔بد دعا سے ہلاکت کا حکم : ارشاد: اگر بد دعا سے کوئی ہلاک ہوا تو اگر وہ بدعا کا اہل تھا تو کچھ گناہ نہیں ہوا اور اگر بددعا کا محل نہ تھا تو بدعا کا گناہ ہوا جس سے توبہ واستغفار لازم ہے۔ کفارہ قتل لازم نہیں۔تصرفِ حرام کی ایک قسم : ارشاد: ایسا تصرف جس سے دوسرے شخص کی آزادی سلب ہو جائے اور خواہ مخواہ صاحبِ تصرف کا کہنا مان لے حرام ہے۔ارادہ یقینی الوجود ہوتا ہے : ارشاد: ارادہ واختیار ایسی چیز نہیں کہ اس میں شاید کی گنجایش ہو، وہ تو یقینی الوجود ہوتا ہے۔