انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چیز اُٹھا لائے اور پھر گھوڑے پر سوار ہوئے۔ کسی نے عرض کیا کہ گھوڑے ہی کو لوٹا کر اُس کو اٹھا لیتے فرمایا کہ یہ مسافت عقد میں نہ ٹھہری تھی۔ اس لیے ایسا کرنا جائز نہ تھا۔ حضرت نے فرمایا کہ سلف میں اور ہم میں یہ فرق ہے کہ اگر ہم ہوتے تو اسکے جائز کرنے کے لیے ہزار بہانے نکال لیتے۔ ۱۲۔رات بھر جاگنا : فرمایا کہ ایک پنجابی درویش مجھ سے جب ملتے تو فرماتے: خواجہ رات کا سونا چھوڑ دے۔ جو کچھ کسی کو ملا ہے رات کے جاگنے ہی سے ملا ہے۔ میں نے ہنس کر کہا کہ سونا تو نہیں چھوڑا جاتا رانگ ہو تو چھوڑ دوں۔ ۱۳۔بزرگوں کا سوال وجواب لطیف ہوتا ہے : فرمایا کہ حضرت صابر ؒ نے شیخ شمس الدین ؒ ترکی کو پانی پت کی خدمت سپرد کی۔ اس زمانہ میں حضرت شاہ بو علی قلندر ؒ زندہ تھے۔ انھوں نے اپنا ایک پیالہ جو پانی سے بالکل لبریز تھا شاہ شمس الدین ؒ کی خدمت میںروانہ کیا، آپ نے اس پر ایک پھول رکھ کر واپس فرما دیا۔ شاہ قلندر ؒ کا یہ مقصود تھا کہ جیسے یہ کٹورا پانی سے لبریز ہے اور اس میں اور پانی کی گنجائش نہیں اسی طرح یہ پانی پت میری ولایت سے لبریز ہے اس میں آپ کے قیام کی حاجت نہیں۔ شیخ شمس الدین ؒ نے پانی کے پیالہ پر پھول رکھ کر یہ کہہ دیا کہ کچھ حرج نہیں میں مثل پھول کے رہوں گا جیسا کہ اس پیالہ میں پھول سما گیا۔ ۱۴۔اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کی عجیب عجیب طرح حفاظت کرتا ہے : فرمایا کہ مولانا محمد یعقوب صاحب ؒ قصہ بیان فرماتے تھے کہ ایک مقام پر دومیاں بیوی نہایت خوشحال تھے، ان کے کوئی اولاد نہ تھی، آرام سے رہتے تھے، ایک مرتبہ ایک کو ٹھری کے اندر سو رہے تھے اسی کوٹھری میں چوروں نے نقب لگائی، کیوں کہ اس کوٹھری میں روپیہ نکلنے کا گمان تھا، پھر احتیاط کے لیے ان کی چار پائی وہاں سے پکڑا کر باہر صحن میں کردی کہ جاگ کر غل نہ مچادیں، جوں ہی چار پائی باہر رکھ کر آئے ہیں کہ یکایک چھت گرگئی، سولہ وہیں دب کر رہ گئے۔ جب میاں بیوی صبح کو اُٹھے تو دیکھا کہ ہماری چار پائی باہر ہے اور چھت گری پڑی ہے، خدا کا بڑا شکر ادا کیا، مٹھائی تقسیم کی اور سمجھے کہ ضرور ہماری چار پائی فرشتوں نے اٹھا کر باہر کی ہے۔ جب مزدوروں کو بلا کر وہاں سے مٹی اٹھائی گئی تو سولہ نعشیں نکلیں، اس وقت سمجھ میں آیا کہ چار پرئی اٹھانے والے یہ سولہ شیطان یعنی چور ہیں۔ ہمارے حضرت نے فرمایا: دیکھئے تو ان میاں بیوی کی تو حیات اور ان چوروں کی موت مقدر تھی، ان کے دل میں کیا مال کی محبت ڈالی کہ فلاں جگہ نقب لگاؤ مال ملے گا اور کیسے چار پائی باہر رکھوائی۔ ۱۵۔طمع بُری بَلا ہے : طمع بری بلا ہے۔ فرمایا کہ میرے دوست مار ہرہ کے رہنے والے کہتے تھے کہ ایک سرائے میں ہم چند آدمی کھانا کھارہے تھے کہ سامنے سے ایک کتّا آیا، ایک نے بہت ادب سے سلام کیا۔ لوگوں نے ملامت کی تو اس نے کہا کہ جِن بھی کتّے کی شکل اختیار کر لیتے ہیں، سو ممکن ہے یہ جن ہو اور جِنوں میں بھی جنوں کا بادشاہ ہو اور ممکن ہے کہ مجھ