انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے تو ہمیں اس گمان کرنے میں کچھ ہرج نہیں کہ نہ معلوم یہ شخص دیندار ہے یا نادہند، اگر ہم جھوٹ بھی بول دیں کہ روپیہ ہمارے پاس نہیں ہے تو بھی گناہ نہ ہوگا کیوں کہ یہ شخص اپنے کو ضرر سے بچا رہا ہے، دوسرے کو ضرر نہیں دے رہا، اس جھوٹ سے گناہ نہیں ہوتا۔منافع مغصوب میں گناہ کی ادائیگی کی صورت : ارشاد: منافعِ مغصوب پر ضمان لازم نہیں آتا لیکن گناہ ہوگا اور گناہ کی ادائیگی کی صورت یہی ہے کہ اس کا بدل ادا کرے۔دوسرے کا مال تلف کرنا اپنا ہی مال تلف کرنا ہے : ارشاد: جب کسی کا مال تلف کروگے تو تمہارا مال تلف ہوگا، خواہ دنیا میں یا آخرت میں، اس معنی کر بھی دوسرے کا مال تلف کرنا اپنے ہی مال تلف کرنا ہے۔رشوت کو بقا نہیں : ارشاد: رشوت والے ہزاروں جمع کر لیتے ہیں مگر ایک دو پشت کے بعد کچھ بھی نہیں رہتا۔برکت کی حقیقت : ارشاد: ہر چیز ایک خاص کام کے لیے موضوع ہوتی ہے اس کا اس کام میں آنا تو برکت ہے اور اگر اس کام میں نہ آئے تو بے برکتی ہے، مثلاً روپیہ اس واسطے ہے کہ اس کے ذریعے سے کھائیں پہنیں، دنیا کی راحت حاصل ہو تو اگر وہ کھانے پہننے کے کام آئے اور اپنے تن کو لگے تو برکت ہے اور اگر اس کام میں نہ لگے بلکہ فضول اُڑ جائے تو بے برکتی ہے۔جوش کی حالت کا چندہ ناجائز ہے : ارشاد: ایسے جوش کی حالت میں جس میں آدمی مغلوب العقل ہوجائے اور بعد میں پچھتائے تو خود چندہ ہی لینا ناجائز ہے۔ جوش سے جب کوئی دے تو مت لو، جب ہوش درست ہوجائے، اس وقت لو۔ آرام سے رہو مگر حد سے نہ نکلو، مختلف فیہ مسائل میں وسعت دو: ارشاد: حضرت حاجی صاحب ؒ فرمایا کرتے تھے: کہ ہم لوگ عاشقان احسانی ہیں یعنی ہم لوگوں کو جو خدا تعالیٰ سے محبت ہے وہ ان کے احسانات کی وجہ سے ہے اس واسطے ہمارے حضرت ؒ کا مسلک یہ ہے کہ جہاں تک ہوسکے آرام سے رہو مگر حد سے نہ نکلو، اس لیے مختلف فیہ مسائل میں وسعت دینی چاہیے، اس طرح ایک تو شریعت سے محبت ہوگی، دوسرے جو اس سے منتفع ہوگا، آرام سے رہے گا۔تقسیمِ ترکہ فوراً چاہیے : ارشاد: میری رائے ہے کہ ترکہ مرتے ہی تقسیم ہوجائے، بعد میں بڑے قصے پھیل جاتے ہیں۔زمین بڑی قدر کی چیز ہے : ارشاد: زمین بڑی قدر کی چیز ہے، اس سے عزت وجاہ کی حفاظت ہوتی ہے۔ اس لیے جائیداد کے متعلق حضورﷺ کا ارشاد ہے: کہ نہ ہو تو لو مت اور ہو تو دو مت، یہ امر مشاہد ہے کہ جس کے پاس جائیداد ہوتی ہے اس کی عزت تو جائیداد سے ہوتی ہے، وہ اگر جائیداد بیچ دے گا، اس کی وہ عزت ہرگز نہ رہے گی۔ اس لیے اس کو