انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کچھ رقم جمع رکھے۔نذرِ مقیّد کی مذمّت : ارشاد: نذرِ مطلق خاص عبادت ہے، مثلاً یہ کہا کہ میں اللہ کے لیے روزہ کی نذر کرتا ہوں، اور نذرِ مقیّد ومعلق مذموم ہے۔ جیسے یوں کہے کہ میرا بیمار اچھا ہو جائے تو اتنا صدقہ کروں گا۔پردہ پر ایک اعتراض کا جواب : ارشاد: عورتوں کا دنیا سے بے خبر ہونا ہی کمال ہے، یہ اعتراض کہ عورتیں پردہ ہی کی وجہ سے بہت سے منافع علمیہ وعملیہ سے محروم رہ جاتی ہیں؟ ان کا جواب یہ ہے کہ پردہ کی وجہ سے جو نقائص رہ جاتے ہیں، ان کی اصلاح آسان ہے اور پردہ دری میں جو مفاسد ہیں ان کی اصلاح بہت دشوار ہے۔عورتوں کو علوم زائد پڑھانا : ارشاد: عورتوں کی اصلاح صرف علومِ دینیات پر اکتفا کرنے ہی میں ہے، علومِ زائد پڑھانے میں ان کی سلامتی نہیں۔ شریعت پر عمل کرنے میں ہر طرح کی راحت ہے: ارشاد: حضورﷺ نے ہماری سب مصالح ومضار کی رعایت فرما کر ایسی جامع مانع تعلیم ہم کو فرمائی، جس میں مضرت کا نام ونشان نہیں بلکہ راحت ہی راحت ہے، پس مسلمان اگر شریعت کی تعلیم پر موبہ مو چلیں تو ہمہ تن راحت میں رہیں، روحانی راحت میں بھی، جسمانی راحت میں بھی۔اہلِ ترقی کی بے چینی کا راز : ارشاد: امریکہ کے سائنس دانوں کا مقولہ ہے کہ ہم نے گو بہت ترقی کر لی ہے مگر پھر بھی ہم کو چین حاصل نہیں ہوا، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے اندر بھی کمی ہے اور حصولِ راحت کا طریق نہیں جو ہم نے اختیار کر رکھا ہے، اور یہ مضمون تحقیقی ہے کیوں کہ راحت نصیب ہوتی ہے سکونِ قلب سے، اور سکون ضدِ حرکت ہے اور یہ اہلِ ترقی ہر وقت حرکت میں رہتے ہیں، کبھی چاند میں جانے کی فکر کرتے ہیں، کبھی مریخ میں، ان کی ترقی کا کوئی منتہیٰ نہیں، تو ایسے شخص کو راحت کہاں، راحت تو اس کو ہے جس کا مقصود متعین ہے، وہ صرف اہلِ مذہب کو حاصل ہے اور اہلِ مذاہب میں سے صرف اہلِ اسلام کو کیوں کہ دوسرے مذاہب میں بھی مقصود متعین نہیں گو اس کے نزدیک غایت المقصود معبود ہے مگر چوں کہ وہ کاملِ موحد نہیں۔ اس لیے ان کے معبود بالمقصود چند در چند ہیں اور تعددِ مطلوب کی صورت میں تشتّتِ قلب لازم ہے۔مثنوی میں تاثیر تعلق مع اللہ ہے : ارشاد: واقعی مثنوی متبرک کلام ہے، اس کی برکت سے اللہ تعالیٰ کے ساتھ تعلق ضرور ہو جاتا ہے اور مثنوی میں یہ اثر ہے تو کلام اللہ میں کیا اثر ہوگا، اس کو خود سمجھ لیا جائے۔قوالی کا اثر : ارشاد: قوالی میں جو اثر ہوتا ہے، اس کا اثر محض نفسانی قوت پر ہوتا ہے، روح پر نہیں ہوتا، الا ما شاء اللہ۔