انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آں صلاح تست آیس دل مشواحوال وکیفیاتِ متفرقہ سالک کی پریشانی کے وجوہ : حال: حالت احقر یہ ہے کہ کئی بار روز و شب میں طبیعت نہایت پریشان ہوتی ہے اور حسرت ودرد اندیشہ حرمان سے حزیں ہوکر مبتلا بآہ وبکا ہوجاتا ہوں۔ تحقیق: اس کا سبب غالباً مرکب ہے دو جز سے: ایک سوئے مزاج طبعی، اس کا علاج طبیب سے ضروری ہے۔ دوسرا طلب مقصود کے ساتھ مقصود کی تعیین میں غلطی، اس کا علاج تربیت السالک کا مطالعہ ہے، اگر یہ دونوں امر نہیں تو قبض طبعی ہے جو حالات رفعیہ ہے اور نفع میں بسط سے زیادہ ہے، جب علمِ الٰہی میں مصلحت ہوتی ہے خود زائل ہوجاتاہے اس کا ادب صبر وتفویض ہے۔حافظہ کے کمی کی شکایت : حال: وعظ دیکھتاہوں، لیکن حافظہ کم ہونے کی وجہ سے یاد کم رہتاہے۔ تحقیق: مضر نہیں، کیوں کہ اثر باقی رہتاہے۔دعا سے شرمانا کبھی غلبۂ عبدیت سے ہوتاہے اور اس کا علاج : حال: ایک ہفتہ سے یہ حالت ہے کہ بعد نماز واذکار دعا کرنے میں قبولیت کی درخواست کرتے ہوئے شرم وحجاب معلوم ہوتاہے کہ میری زندگی وذکر جوکہ سراسر کوتاہیوں سے بھری ہوئی ہے اس کو پیش کرکے قبولیت کی درخواست کرنا سخت بے حیائی ہے۔ تحقیق: اعلیٰ درجہ کا حال عبدیت کاہے۔ مبارک ہو اس سے زیادہ ایک مقام عبدیت کا ہے، وہ یہ کہ باوجود اس حال کے غلبہ کے امر کو مقدم رکھ کر قبولیت کی ضرور دعا کی جائے اور اس میں ایک گونہ مجاہدہ بھی ہے کہ مقتضائے طبع پر مقتضائے شرع کی تقدیم کی گئی۔وجہ زیادتی حظ وقلق از تہجد بہ نسبت فرض : حال: تہجد میں حظ بھی زیادہ آتاہے فرائض سے اور اس کے فوت سے قلق بھی زیادہ ہوتاہے۔ یہ کیدِ نفس تو نہیں۔ تحقیق: طاعات پر دو اثر مرتب ہوتے ہیں: ایک عاجل یعنی حظ اور امر ذوق طبعی ہے، دوسرا آجل یعنی ثواب اور یہ امر اعتقادی عقلی ہے اور حظ میںجدت اور امتیاز کو خاص دخل ہوتاہے اور تہجد میں اس کا تحقق ظاہر ہے اور فرائض میں بوجہ