انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوں اس کا کار آمد ہونا موقوف ہے اہل اللہ کی خدمت وصحبت ونظرِ عنایت پر۔ اس کا التزام نہایت اہتمام سے رکھیں ؎ بے عنایتِ حق وخاصانِ حق گر ملک باشد سیا ہستش ورقوصایا عامہ : فرمایا کہ دینی ودنیوی مضرتوں پر نظر کرکے ان امور سے خصوصیت کے ساتھ اختیاط رکھنے کا مشورہ دیتا ہوں۔ ۱۔ شہوت وغضب کے مقتضا پر عمل نہ کریں۔ ۲۔ بے مشورہ کوئی عمل نہ کریں۔ ۳۔ کثرتِ اختلاطِ خلق بلا ضرورتِ شدیدہ و بلا مصلحتِ مطلوبہ اور خصوصاً جب کہ دوستی کے درجہ تک پہنچ جاوے، پھر خصوص جب کہ ہر کس وناکس کو راز دار بھی بنا لیا جاوے نہایت مضر چیز ہے۔ ۴۔ اسی طرح کثرتِ کلام اگر چہ مباح کے ساتھ ہو، سخت مضر ہے۔ ۵۔ غیبت قطعاً چھوڑ دیں۔ ۶۔ بدون پوری رغبت کے کھانا ہرگز نہ کھائیں۔ ۷۔ بدون سخت تقاضہ کے ہمبستر نہ ہوں۔ ۸۔ بدون سخت حاجت کے قرض نہ لیں۔ ۹۔ فضول خرچی کے پاس نہ جاویں۔ ۱۰۔ غیر ضروری سامان جمع نہ کریں۔ ۱۱۔ سخت مزاجی وتند خوئی کی عادت نہ ڈالیں۔رفق اور ضبط اور تحمل کو اپنا شعار بناویں۔ ۱۲۔ ریا وتکلف سے بہت بچیں، اقوال وافعال میں بھی، طعام ولباس میں بھی۔ ۱۳۔ مقتدا کو چاہیے کہ امرا سے نہ بدخلقی کرے اور نہ زیادہ اختلاط کرے اور نہ ان کو حتی الامکان مقصود بناوے بالخصوص دنیوی نفع حاصل کرنے کے لیے۔ ۱۴۔ معاملات کی صفائی کو دیانات سے بھی زیادہ مہتم بالشان سمجھیں۔ ۱۵۔ روایات وحکایات میں بے انتہا احتیاط کریں۔اس میں بڑے بڑے دیندار فہیم لوگ بے احتیاطی کرتے ہیں، خواہ